جنگ تبوک

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
بھاگنے والے کون تھے ؟لشکر ى مشکلات

''تبوک''(1)کا مقام ان تمام مقامات سے دور تھا جہاں پیغمبر (ص) نے اپنى جنگوں میں پیش قدمى کى _ ''تبوک''اصل میں ایک محکم اور بلند قلعہ کا نام تھا _ جو حجاز او رشام کى سرحد پر واقع تھا اسى وجہ سے اس علاقے کو سر زمین تبوک کہتے تھے _
جزیرہ نمائے عرب میں اسلام کے تیز رفتار نفوذ کى وجہ سے رسول اللہ (ص) کى شہرت اطراف کے تمام ممالک میں گونجنے لگى باوجود یہ کہ وہ اس وقت حجازکى اہمیت کے قائل نہیں تھے لیکن طلوع اسلام اور لشکر اسلام کى طاقت کہ جس نے حجاز کو ایک پرچم تلے جمع کرلیا، نے انھیں اپنے مستقبل کے بارے میں تشویش میں ڈال دیا _
مشرقى روم کى سرحد حجاز سے ملتى تھى اس حکومت کو خیال ہوا کہ کہیں اسلام کى تیز رفتار ترقى کى وہ پہلى قربانى نہ بن جائے لہذا اس نے چالیس ہزار کى زبردست مسلح فوج جو اس وقت کى روم جیسى طاقتور حکومت کے شایان شان تھی' اکھٹى کى اور اسے حجاز کى سرحد پر لاکھڑا کیا یہ خبر مسافروں کے ذریعے پیغمبر اکرم (ص) کے کانوں تک پہنچى رسول اللہ (ص) نے روم اور دیگر ہمسایوں کودرس عبرت دینے کے لئے توقف کئے بغیر تیارى کا حکم صادر فرمایاآپ کے منادیوںنے مدینہ اور دوسرے علاقوں تک آپ(ص) کا پیغام پہنچایا تھوڑے ہى عرصہ میں تیس ہزار افراد رومیوں سے جنگ کرنے کے لئے تیار ہوگئے ان میں دس ہزار سوار اور بیس ہزار پیادہ تھے _
موسم بہت گرم تھا، غلے کے گودام خالى تھے اس سال کى فصل ابھى اٹھائی نہیں گئی تھى ان حالات میں سفر کرنا مسلمانوں کے لئے بہت ہى مشکل تھا لیکن چونکہ خدا اور رسول کافرمان تھا لہذا ہر حالت میں سفر کرنا تھا اور مدینہ اور تبوک کے درمیان پرُ خطر طویل صحرا کو عبور کرنا تھا _


(1) واقعہ جنگ تبوک سورہ توبہ آیت 117 کے ذیل میں بیان ہوا ہے

 

 


بھاگنے والے کون تھے ؟لشکر ى مشکلات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma