بعض مفسرین نے جزیرة العرب کے بیابانوں اور عدن کے صحرائوں میں شہر ارم کے بر آمد ہونے کى ایک دلچسپ داستان بیان کى ہے جس میں وہ اس شہر کى بلند و بالا عمارات اور سامان زینت وغیرہ کى بات کرتے ہیں_لیکن مذکورہ داستان واقعیت کى نسبت خواب یا افسانے سے زیادہ تعلق رکھتى ہے_
لیکن اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ قوم عاد طاقتور قبائل پر مشتمل تھی،ان کے شہر ترقى یافتہ تھے اور جیسا کہ قرآن اشارہ کرتاہے،ان جیسے شہرپھر آباد نہیں ہوسکے_
بہت سى داستانیں شداد کى جو عاد کا بیٹا تھا،زبان زد عام ہیں اور تاریخ میں مرقوم ہیں_ یہاں تک کہ شداد کى بہشت اور اس کے باغات ضرب المثل کى شکل اختیار کر گئے ہیں_لیکن ان داستانوں کى حقیقت کچھ نہیں ہے،یہ محض افسانے ہیں_یہ ایسے افسانے ہیں کہ ان کى حقیقت پر بعد میں حاشیہ آرائی کر لى گئی_