اکٹھا قتل

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
گناہ عظیم اور کم نظیر توبہخداکى آیات کو مضبوطى سے پکڑ لو

یہاں شدت عمل سے کام لیا گیا اور صرف پشیمانى اور زبان سے اظہار توبہ پر ہرگز قناعت نہ کى گئی_یہى وجہ ہے کہ خدا کى طرف سے ایسا سخت حکم صادر ہوا جس کى مثال تمام انبیاء کى طویل تاریخ میں کہیں نہیں ملتى اور وہ یہ کہ توبہ اور توحید کى طرف باز گشت کے سلسلے میںگناہگاروں کے کثیر گروہ کے لئے اکٹھا قتل کرنے کا حکم دیا گیا_یہ فرمان بھى ایک خاص طریقے سے جارى ہونا چاہیئےھا اور وہ یہ ہوا کہ وہ لوگ خود تلواریں ہاتھ میں لے کر ایک دوسرے کو قتل کریں کہ ایک اس کا اپنا مارا جانا عذاب ہے اور دوسرا دوستوں اور شناسائوں کا قتل کرنا_
بعض روایات کے مطابق حضرت موسى علیہ السلام نے حکم دیا کہ ایک تاریک رات میں وہ تمام لوگ جنہوں نے بچھڑے کى عبادت کى تھى غسل کریں کفن پہن لیں اور صفیںباندھ کر ایک دوسرے پرتلوار چلائیں_
ممکن ہے یہ تصور کیا جائے کہ یہ توبہ کیوں اتنى سختى سے انجام پذیر ہوئی کیا یہ ممکن نہ تھاکہ خدا ان کى توبہ کو بغیر اس خونریزى کے قبول کرلیتا_
اس سوال کا جواب گذشتہ گفتگو سے واضح ہوجاتا ہے کیونکہ اصل توحید سے انحراف اوربت پرستى کى طرف جھکائو کا مسئلہ اتنا سادہ اور آسان نہ تھا کہ اتنى آسانى سے درگذر کردیا جاتا اور وہ بھى ان واضح معجزات اور خدا کى بڑى بڑى نعمتوں کے مشاہدے کے بعد _ در حقیقت ادیان آسمانى کے تمام اصولوں کو توحید اور یگانہ پرستى میں جمع کیا جاسکتا ہے_اس اصل کا متزلزل ہونا دین کى تمام بنیادوں کے خاتمے کے برابر ہے اگر گائو پرستى کے مسئلے کو آسان سمجھ لیا جاتا تو شاید آنے والے لوگوں کے لئے سنت بن جاتا_
خصوصاً بنى اسرائیل کے لئے جن کے بارے میں تاریخ شاہد ہے کہ ضدى اور بہانہ باز لوگ تھے_ لہذا چاہئے تھا کہ ان کى ایسى گوشمالى کى جائے کہ اس کى چبھن تمام صدیوں اور زمانوں تک باقى رہ جائے اور اس کے بعد کوئی شخص بت پرستى کى فکر میں نہ پڑے_

 

 

 

گناہ عظیم اور کم نظیر توبہخداکى آیات کو مضبوطى سے پکڑ لو
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma