اس کے بعد انھوں نے معاد اور قیامت کا انکار کیا ، جس کو ماننا ہمیشہ سے خود سراور ہواو ہوس کے رہبر وں کے لئے مشکل رہا ہے اور کہا :
''کیا یہ شخص تم سے یہ وعدہ کرتا ہے کہ مرنے کے بعد مٹى اور بوسیدہ ہڈى ہوجانے کے بعد تم ایک بار پھر قبروں سے نکلوگے اور ایک نئی زندگى پائو گے _''(یہ بہت دور اور بہت دور کى بات ہے وہ و عدے جو تم سے کئے گئے ہیں وہ، بالکل بے بنیاد اور کھوکھلے ہیں )(1)
مجموعى طورپر کیا یہ ممکن ہے کہ ایک آدمى جو مرگیا ہو ،مٹى کے ساتھ مٹى ہوگیا ہو ، اس کے اجزاء ادھر ادھر بکھرگئے ہوں ، وہ دوبارہ زندہ ہوسکتا ہے ؟ نہیں یہ محال ہے ،یہ محال بات ہے _
آخرمیں اپنے نبى پر ایک مجموعى الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا یہ ایک جھوٹا شخص ہے ، جس نے اللہ پر بہتان باندھا ہے اور ہم اس پر ہرگز ایمان نہیں لائیںگے ''(2)
نہ اس کى رسالت اللہ کى طرف سے ہے نہ قیامت سے متعلق اس کے وعدے سچے ہیں اور نہ ہى دوسرے احکام ایسے ہیں ،کوئی عقلمند آدمى اس پر کیسے ایمان لاسکتا ہے _
(1) سورہ مومنون 35 تا36
(2) سورہ مومنون آیت37