قوم شعیب کى اقتصادى برائیاں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
حضرت شعیب علیہ السلامہٹ دھرموں کى بے بنیاد منطق

اس پیغمبر اور ہمدرو ومہربان بھائی نے جیسا کہ تمام انبیاء کا آغاز دعوت میں طریقہ ہے پہلے انہیں مذہب کے اساسى ترین رکن '' توحید'' کى طرف وعوت دى اور کہا : اے قوم : ''یکتا ویگانہ خدا کى پرستش کرو، کہ جس کے نے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے ''_ (1)
اس وقت اہل مدین میں ایک اقتصادى خرابى شدید طور پر رائج تھى جس کا سر چشمہ شرک اور بت پرستى کى روح ہے اس کى طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے :''خرید وفروخت کرتے وقت چیزوں کا پیمانہ اور وزن کم نہ کرو :''(2)
کم فروشى کے ذریعے فساد اور برائی ، لوگوں کے حقوق غصب کرنے کا فساد اور حقوق پر تجاوز کا فسانہ، معاشرتى میزان اور اعتدال کو درہم برہم کرنے کا فساد ،اموال اورا شخاص پر عیب لگانے کا فساد _ خلاصہ یہ کہ لوگوں کى حیثیت، آبرو، ناموس اور جان کے حریم پر تجاوز کرنے کا فساد _
''
لاتعشوا'''' فساد نہ کرو'' کے معنى میں ہے اس بناء پر اس کے بعد ''مفسدین'' کا ذکر زیادہ سے زیادہ تاکید کى خاطر ہے _
قرآن مجید میں موجود آیات سے یہ حقیقت اچھى طرح سے واضح ہوتى ہے کہ توحید کا اعتقاد اور آئیڈیالوجى کا معاملہ ایک صحیح وسالم اقتصاد کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے نیز آیات اس امر کى نشاندہى کرتى ہیں کہ اقتصادى نظام کا درہم برہم ہونا معاشرے کى وسیع تباہى اور فساد کا سرچشمہ ہے _
آخر میں انھیںیہ گوش گزار کیا گیا ہے کہ ظلم وستم کے ذریعے اور استعمارى ہتھکنڈوں سے بڑھنے والى دولت تمہارى بے نیازى اور استغناء کا سب نہیں بن سکتى بلکہ حلال طریقے سے حاصل کیا ہوا جو سرمایہ تمہارے پاس باقى رہ جائے چاہے وہ تھوڑاہى ہو اگر خدا اور اس کے رسول پر ایمان کے ساتھ ہو تو بہترہے _(3)


(1) سورہ ہود آیت 84
(2)سورہ ہود آیت 84

(3)سورہ ہود آیت86

 

 

حضرت شعیب علیہ السلامہٹ دھرموں کى بے بنیاد منطق
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma