بعض مو رخین نے لشکر کفار کى تعداد دس ہزار سے زیادہ لکھى ہے _مقریزى اپنى کتاب ''الا متاع '' میں لکھتے ہیں :''صرف قریش نے چارہزار جنگ جوئوں ، تین سو گھوڑوں اور پندرہ سواونٹوں کے ساتھ خندق کے کنارے پڑائو ڈالا تھا ،قبیلہ '' بنى سلیم ''سات سو افراد کے ساتھ ''مرالظہران '' کے علاقہ میں ان سے آملا، قبیلہ ''بنى فرازہ'' ہزار افراد کے ساتھ ، ''بنى اشجع'' اور'' بنى مرہ'' کے قبائل میں سے ہر ایک چار چار سو افراد کے ساتھ پہنچ گیا _ اور دوسرے قبائل نے بھى اپنے آدمى یہ بھیجے جن کى مجموعى تعداد دس ہزار سے بھى زیادہ بنتى ہے ''
جبکہ مسلمانوں کى تعداد تین ہزار سے زیادہ نہ تھى انہوں نے (مدینہ کے قریب )'' سلع '' نامى پہاڑى کے دامن کو جو ایک بلند جگہ تھى وہاںپر لشکر کفر نے مسلمانوں کا ہر طرف سے محاصرہ کرلیا اور ایک روایت کے مطابق بیس دن دوسرى روایت کے مطابق پچیس دن اور بعض روایات کے مطابق ایک ماہ تک محاصرہ جارى رہا _
باوجودیکہ دشمن مسلمانوں کى نسبت مختلف پہلوئوں سے برترى رکھتا تھا لیکن جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں ،آخر کار ناکام ہو کر واپس پلٹ گیا_