کیا صبح قریب نہیں ہے؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
اے لوط(ع) آپ پریشان نہ ہویئےصبح کے وقت نزول عذاب کیوں؟

بالآخر انھوں نے لوط سے آخرى بات کہی: ''نزول عذا ب کا لمحہ اور وعدہ کى تکمیل کا موقع صبح ہے اور صبح کى پہلى شعاع کے ساتھ ہى اس قوم کى زندگى غروب ہوجائے گى _''(1)
ابھى اٹھ کھڑے ہو اور جتنا جلدى ممکن ہو شہر سے نکل جائو''کیا صبح نزدیک نہیں ہے _''(2)
بعض روایات میں ہے کہ جب ملائکہ نے کہا کہ عذاب کے وعدہ پر عمل درآمدصبح کے وقت ہوگا توحضرت لوط علیہ السلام کو جو اس آلودہ قوم سے سخت ناراحت اور پریشان تھے، وہى قوم کہ جس نے اپنے شرمناک اعمال سے ان کا دل مجروح کررکھا تھا اور ان کى روح کو غم واندوہ سے بھردیا تھا، فرشتوں سے خواہش کى کہ اب جب کہ ان کو نابودہى ہونا ہے تو کیا ہى اچھا ہو کہ جلدى ایسا ہو لیکن انہوں نے حضرت لوط کى دلجوئی اور تسلى کے لئے کہا : کیاصبح نزدیک نہیں ہے ؟
آخرکار عذاب کا لمحہ آن پہنچا اور لوط پیغمبر علیہ السلام کے انتظارکے لمحے ختم ہوئے ، جیسا کہ قرآن کہتا ہے : ''جس وقت ہمارا فرمان آن پہنچا تو ہم نے اس زمین کو زیروزبر کردیا اور ان کے سروں پر مٹیلے پتھروں کى پیہم بارش برسائی _''(3)
پتھروں کى یہ بارش اس قدر تیز اور پے درپے تھى کہ گویا پتھرایک دوسرے پر سوار تھے _لیکن یہ معمولى پتھرنہ تھے بلکہ تیرے پروردگار کے یہاں معین اور مخصوص تھے ''مسومة عند ربک ''_ البتہ یہ تصور نہ کریں کہ یہ پتھر قوم لوط کے ساتھ ہى مخصوص تھے بلکہ'' یہ کسى ظالم قوم اور جمعیت سے دور نہیں ہیں_ '' (4)
اس بے راہ روااور منحرف قوم نے اپنے اوپر بھى ظلم کیا اور اپنے معاشرے پر بھى وہ اپنى قوم کى تقدیر سے بھى کھیلے اور انسانى ایمان واخلاق کا بھى مذاق اڑایا ،جب ان کے ہمدرد رہبر نے داد وفریاد کى تو انہوں نے کان نہ دھرے اور تمسخرکیا اعلى ڈھٹائی ، بے شرمى اور بے حیائی یہاں تک آپہنچى کہ وہ اپنے رہبر کے مہمانوں کى حرمت وعزت پر تجاوز کے لئے بھى اٹھ کھڑے ہوئے _
یہ وہ لوگ تھے کہ جنہوں نے ہر چیز کو الٹ کر رکھ دیا ان کے شہروں کو بھى الٹ جانا چاہئے تھا فقط یہى نہیں کہ ان کے شہرتباہ وبرباد ہوجاتے بلکہ ان پر پتھروں کى بارش بھى ہونا چاہئے تھى تاکہ ان کے آخرى آثار حیات بھى درہم وبرہم ہوجائیں اور وہ ان پتھروں میں دفن ہوجائیں اس سے کہ ان کا نام ونشان اس سرزمین میں نظر نہ آئے، صرف وحشت ناک ، تباہ وبرباد بیابان ، خاموش قبرستان اور پتھروں میں دبے ہو ئے مردوں کے علاوہ ان میں کچھ باقى نہ رہے _
کیا صرف قوم لوط(ع) کو یہ سزا ملنى چاہئے نہیں ، یقینا ہر گز نہیں بلکہ ہر منحرف گروہ اور ستم پیشہ قوم کے لئے ایسا ہى انجام انتظار میں ہے کبھى سنگریزوں کى بارش کے نیچے ، کبھى آگ اگلتے بموں کے نیچے اور کبھى معاشرے کے لئے تباہ کن اختلافات کے تحت خلاصہ یہ کہ ہر ستمگر کو کسى نہ کسى صورت میں ایسے عذاب سے دوچار ہونا پڑے گا _


(1)سورہ ہود آیت 81
(2)سورہ ہود آیت 81
(3)سورہ ہود آیت 82
(4)سورہ ہود آیت 83

 

اے لوط(ع) آپ پریشان نہ ہویئےصبح کے وقت نزول عذاب کیوں؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma