جنگ کا خاتمہ اور اسیروں کا واقعہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
مجاہدین کى تشویق آنحضرت(ص) کے چچا عباس کا اسلام قبول کرنا

جنگ بدر کے خاتمہ پر جب جنگى قیدى بنالئے گئے اور پیغمبر اکرم (ص) نے یہ حکم دیاکہ قیدیوں میں سے دو خطر ناک افراد عقبہ اور نضر کو قتل کردیاجائے تو اس پر انصار گھبراگئے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ حکم تمام قیدیوں کے متعلق جارى ہوجائے اور وہ فدیہ لینے سے محروم ہوجائیں ) لہذا انہوں نے رسول اللہ کى خدمت میں عرض کیا : ہم نے سترآدمیوں کو قتل کیا ہے اور سترہى کو قیدى بنایا ہے اور یہ آپ کے قبیلے میں سے آپ ہى کے قیدى ہیں ،یہ ہمیں بخش دیجئے تاکہ ہم ان کى آزادى کے بدلے فدیہ لے سکیں _
(رسول اللہ اس کے لئے وحى آسمانى کے منتظر تھے ) اس موقع پروحى الہى نازل ہوئی اورقیدیوں کى آزادى کے بدلے فدیہ لینے کى اجازت دیدى گئی _
اسیروں کى ازادى کے لئے زیادہ سے زیادہ چار ہزار درہم اور کم سے کم ایک ہزار درہم معین کى گئی، یہ بات قریش کے کانوں تک پہونچى تو انھوں نے ایک ایک کے بدلے معین شدہ رقم بھیج کرا سیروں کو ازاد کرالیا_
تعجب کى بات یہ ہے کہ رسول اللہ (ص) کا داماد ابوالعاص بھى ان قیدیوں میں تھا ،رسول (ص) کى بیٹى یعنى زینب جو ابولعاص کى بیوى تھى نے وہ گلو بند جو جناب خدیجہ نے ان کى شاد ى کے وقت انہیںدیا تھا فدیہ کے طور پررسول اللہ (ص) کے پاس بھیجا،جب پیغمبر اکرم (ص) کى نگاہ گلو بند پر پڑى تو جناب خدیجہ جیسى فداکار اور مجاہدہ خاتون کى یاد یں ان کى آنکھوں کے سامنے مجسم ہوگئیں ،آپ(ص) نے فرمایا:خدا کى رحمت ہو خدیجہ پر ،یہ وہ گلو بند ہے جو اس نے میرى بیٹى زینب کو جہیز میں دیا تھا(اور بعض دوسرى روایات کے مطابق جناب خدیجہ کے احترام میں آپ (ص) نے گلو بند قبول کرنے سے احرازکیا اور حقوق مسلمین کو پیش نظر کرتے ہوئے اس میںان کى موافقت حاصل کی)_
اس کے بعد پیغمبر اکرم (ص) نے ابوالعاص کو اس شرط پر آزاد کردیا کہ وہ زینب کو (جو اسلام سے پہلے ابوالعاص کى زوجیت میں تھیں )مدینہ پیغمبر (ص) کے پاس بھیج دے ، اس نے بھى اس شرط کو قبول کرلیا او ربعد میں اسے پورا بھى کیا_

 


مجاہدین کى تشویق آنحضرت(ص) کے چچا عباس کا اسلام قبول کرنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma