کا فى شہید دےکر اور بہت نقصان اٹھا کر جب مسلمان مدینہ کى طرف پلٹ آئے تو ایک دوسرے سے کہتے تھے کہ کیا خدانے ہم سے فتح و کامیابى کا وعدہ نہیں کیا تھا،پھر اس جنگ میں ہمیں کیوں شکست ہوئی ؟اسى سے قران میں انہیںجواب دیا گیا اور شکست کے اسباب کى نشاندہى کى گئی_(1)
قرآن کہتا ہے کہ کامیابى کہ بارے میں خدا کا وعدہ درست تھا اور اس کى وجہ ہى سے تم ابتداء جنگ میں کامیاب ہوئے اور حکم خدا سے تم نے دشمن کو تتر بتر کر دیا کامیا بى کا یہ وعدہ اس وقت تک تھا جب تک تم استقامت اور پائیدارى اور فرمان پیغمبرى (ص) کى پیروى سے دست بردار نہیں ہو ئے اور شکست کا دروازہ اس وقت کھلا جب سستى اور نا فرمائی نے تمہیں آگھیرا ،یعنى اگر تم نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ کا میابى کا وعدہ بلا شرط تھا تو تمہارى بڑ ى غلط فہمى ہے بلکہ کامیابى کے تمام وعدے فرمان خدا کى پیروى کے ساتھ مشروط ہیں _
(1)العمران ایت 152