ذلیل کنندہ جھوٹ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
جناب یوسف(ع) بر ہنہ کنویں میںمہربان بھیڑیا

قرآن کہتا ہے :''رات کے وقت بھائی روتے ہوئے ائے''_(1)
ان کے جھوٹے آنسوئوں اور ٹسوے بہانے سے ظاہر ہو تا ہے کہ جھو ٹا رونا بھى ممکن ہے اور صرف روتى ہوئی آنکھ سے دھو کا نہیں کھانا چاہئے_
باپ جو بڑى بے تا بى اور بے قرارى سے اپنے فرزند دلبند یو سف کى واپسى کے انتظار میں تھا اس نے جب انہیں واپس آتے دیکھا اور یوسف ان میں دکھائی نہ دیا تو وہ لرز گئے اور کا نپ اٹھے _حالات پوچھے تو انہوں نے کہا :''ابا جانہم گئے اور ہم (سوارى اورتیر اندازى کے) مقابلوں میں مشغول ہوگئے اور یوسف کہ چھوٹا تھا اور ہم سے مقا بلہ نہیں کر سکتا تھا ہم اسے اپنے سامان کے پاس چھوڑگئے ،اس کا م میں ہم اتنے محو ہو گئے کہ ہر چیز یہا ں تک کہ بھا ئی کو بھى بھول گئے ،اس اثنا میں ایک بے رحم بھیڑیا اس طرف آپہنچا اور اس نے اسے چیر پھا ڑ کھا یا ''_(2)''لیکن ہم جانتے ہیں کہ تم ہر گز ہمارى باتوں کا یقین نہیں کرو گے اگر چہ ہم سچے ہوںکیو نکہ تم نے پہلے ہى اس قسم کى پیش بینى کى تھى لہذ ا اسے بہانہ سمجھو گے _''(3)
بھائیوں کى با تیں بڑى سو چى سمجھى تھیں پہلى با ت یہ کہ انہوں نے باپ کو یا''اے ہمارے والد ''کے لفظ سے مخاطب کیا کہ جس میں ایک جذباتى پہلو تھا _دو سرى بات یہ ہے کہ فطرى طورپر ایسى تفریح گاہ میں طاقتور بھائی بھا گ دوڑ میں مشغول ہوں گے اور چھو ٹے کو سامان کى نگہداشت پر مقرر کریں گے اور اس کے علاوہ انہوں نے باپ کو غفلت میں رکھنے کے لئے ایک قدم اور آگے بڑ ھا یا اور روتى ہوئی آنکھوں سے کہا کہ تم ہر گز یقین نہیں کرو گے اگر چہ ہم سچ بول رہے ہوں نیز اس بنا ء پر کہ باپ کو ایک زند ہ نشا نى بھى پیش کریں ''وہ یو سف کى قمیض کو جھوٹے خون میں تر کئے ہو ئے تھے ''_(4)(وہ خون انہوں نے بکرى یا بھیڑکے بچے یا ہرن کا لگا رکھا تھا )_''
لیکن ''درد غ گو حافظہ ندارد''اورایک حقیقى واقعہ کے مختلف پہلو ہو تے ہیں اور اس کے مختلف کو ائف اور مسائل ہوتے ہیں ،ایسا بہت کم ہو تا ہے کہ ان سب کو ایک فرضى کہانى میں سمو یا جاسکے لہذا برادران یو سف بھى اس نکتے سے غا فل رہے کہ کم از کم یو سف کے کر تے کو چند جگہ سے پھاڑ لیتے تاکہ وہ بھیڑ ئے کے حملے کى دلیل بن سکے وہ بھا ئی کى قمیص کو اس کے بدن سے صحیح سالم اتار کر خون آلود کر کے با پ کے پاس لے آئے، سمجھدا ر اور تجربہ کا ر باپ کى جب اس کر تے پر نگاہ پڑى تو وہ سب کچھ سمجھ گئے اور کہنے لگے کہ تم جھوٹ بو لتے ہو ''بلکہ نفسا نى ہو او ر ہوس نے تمہا ر ے لئے یہ کا م پسند ید ہ بنادیاہے ''_(5) اور یہ شیطا نى سا زشیں ہیں _


(1)سورہ یوسف آیت 16
(2)سورہ یوسف آیت 17
(3)سورہ یوسف آیت 17
(4)سورہ یوسف آیت 18
(5)سورہ یوسف آیت 18

 

 

جناب یوسف(ع) بر ہنہ کنویں میںمہربان بھیڑیا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma