بھا ئی کو روکنے کى کو شش

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
ایک دروازے سے داخل نہ ہو نااے اہل قافلہ تم چو رہو

آخر کار بھائی، یو سف (ع) کے پاس پہنچے اور انہیں بتایا کہ ہم نے آپ کے حکم کى تعمیل کى ہے اور باوجود اس کے ہمارے والد پہلے چھو ٹے بھا ئی کو ہمارے ساتھ بھیجنے پر راضى نہ تھے لیکن ہم نے اصرار کر کے اسے راضى کیا ہے تا کہ آپ جان لیں کہ ہم نے قول وقرا ر پورا کیا ہے _
حضرت یو سف (ع) نے بڑى عزت واحترام سے ان کى پذیرائی کی، انہیں مہمان بلایا اور حکم دیا کہ دستر خوان یا طبق کے پا س دو دو افراد آئیں، انہوں نے ایسا ہى کیا اس مو قع پر بنیا مین جو تنہارہ گیا تھا رونے لگا اورکہنے لگا کہ میرا بھائی یو سف زندہ ہو تا تو مجھے اپنے ساتھ ایک دسترخوان پر بٹھا تا کیونکہ ہم پدر ى بھائی تھے_ پھر حکم دیا کہ دو دو افراد کے لئے ایک ایک کمرہ سونے کے لئے تیار کیا جا ئے بنیا مین پھر اکیلا رہ گیا تو حضرت یوسف نے فرمایا : اسے میرے پاس بھیج دو اس طرح حضرت یو سف (ع) نے اپنے بھا ئی کو اپنے یہاں جگہ دى لیکن دیکھا کہ وہ بہت دکھى اور پریشان ہے اور ہمیشہ اپنے کھوئے ہوئے بھائی یوسف(ع) کى یاد میں رہتا ہے کہ ایسے میں یو سف کے صبر کا پیمانہ لبر یز ہو گیا اور آپ نے حقیقت کے چہرے سے پر دہ ہٹا دیا ، جیسا کہ قرآن کہتا ہے :''
جب یوسف (ع) کے پاس پہنچے تو اس نے اپنے بھا ئی کو اپنے یہا ں جگہ دى اورکہا کہ میں وہى تمہارا بھائی یو سف ہوں ، غمگین نہ ہو اور اپنے دل کو دکھى نہ کر اور ان کے کسى کا م سے پر یشا ن نہ ہو ''_(1)
بھا ئیوں کے کا م کہ جو بنیا مین کو دکھى اور پریشان کر تے تھے ان سے مرادان کى وہ نامہر بانیا ں او ر بے التفا تیاں تھیں جو وہ اس کے اور یو سف کے لئے روارکھتے تھے اور وہ سازشیں کہ جو اسے گھر والوں سے دور کرنے کے لئے انجام دیتے تھے ،حضرت یوسف(ع) کى مراد یہ تھى کہ تم دیکھ رہے ہو کہ ان کى کار ستانیوں سے مجھے کو ئی نقصان نہیں پہنچا بلکہ وہ میرى تر قى اور بلندى کا ذریعہ بن گئیں لہذا اب تم بھى اس بارے میں اپنے دل کو دکھى نہ کرو _


(1) سورہ یوسف آیت 69

 


ایک دروازے سے داخل نہ ہو نااے اہل قافلہ تم چو رہو
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma