اسلامى روایات وتواریخ میں جنسى انحراف کے ساتھ ساتھ قوم لوط(ع) کے برے اور شرمناک اعمال اور گھٹیا کردار بھى بیان ہواہے _
کہا گیا ہے کہ ان کى مجالس اور بیٹھکیں طرح طرح کے منکرات اور برے اعمال سے آلودہ تھیں وہ آپس میں رکیک جملوں، فحش کلامى اور پھبتیوں کا تبادلہ کرتے تھے ایک دوسرے کى پشت پر مکے مارتے تھے قمار بازى کرتے تھے بچوں والے کھیل کھیلتے تھے گزرنے والوں کو کنکریاں مارتے تھے طرح طرح کے آلات موسیقى استعمال کرتے تھے او رلوگوں کے سامنے برہنہ ہو جاتے تھے اور اپنى شرمگاہوں کو ننگاکردیتے تھے _
واضح ہے کہ اس قسم کے گندے ماحول میں ہر روز انحراف اور بدى نئی شکل میں رونما ہوتى ہے اور وسیع سے وسیع تر ہوتى چلى جاتى ہے ایسے ماحول میں اصولى طور پر برائی کا تصور ختم ہوجاتاہے اور لوگ اس طرح سے اس راہ پر چلتے ہیں کہ کوئی کام ان کى نظر میں برا اور قبیح نہیں رہتا ان سے زیادہ بد بخت وہ قومیں ہیں جو علم کى پیش رفت کے زمانے میں انہى راہوں پر گا مزن ہیں ،بعض اوقات تو ان کے اعمال اس قدر شرمناک اور رسوا کن ہوتے ہیں کہ قوم لوط کے اعمال بھول جاتے ہیں _