زلیخا کا اعتراف

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
یوسف ہر الزام سے برى ہو گئےیوسف (ع) ،مصر کے خزانہ دار کى حیثیت سے

عزیز مصر کى بیوى وہاں مو جو د تھى بادشاہ اور زنان مصر کى باتیں سن رہى تھى بغیر اس کے کہ کوئی اس سے سوال کر ے، ضبط نہ کر سکى ' اس نے محسوس کیا کہ اب وہ مو قعہ آگیا ہے کہ ضمیر کى سالہا سال کى شرمند گى کی یوسف کى پاکیز گى اور اپنى گنہگارى کے ذریعہ تلافى کرے ،خصوصاًجب کہ اس نے یوسف(ع) کى بے نظیر عظمت کو اس پیغام میں دیکھ لیا تھا جوانہوں نے بادشا ہ کو بھیجا تھا دیکھ لیا کہ اپنے پیغام میں انہوں نے اس کے بارے میں تھوڑى سى بات بھى نہیں کى اور اشارتا ًصرف زنان مصر کے بارے میں بات کى ہے اس کے اندار گویا ایک ہلچل مچ گئی ''وہ چیخ اٹھى : اب حق آشکارہو گیا ہے میں نے اس سے خواہش پورى کرنے کا تقا ضا کیا تھا وہ سچا ہے''_(1) اور میں نے اس کے بارے میں اگر کوئی بات کى ہے تو وہ جھوٹ تھى ، بالکل جھوٹ تھی'' (2)
زوجہ عزیز نے اپنى بات جارى رکھتے ہو ئے کہا : میں نے یہ صریح اعتراف اس بناء پر کیا ہے ''تا کہ یوسف کو معلوم ہو جائے کہ میں نے اس کى غیبت میں اس کے بارے میں خیانت نہیں کى ''( 3)
کیونکہ اتنى مدت میں اور اس سے حاصل ہو نے والے تجربات کے بعد میں نے سمجھ لیا ہے'' کہ خدا خیانت کر نے والوں کے مکر و فریب کوچلنے نہیں دیتا ''(4)
در حقیقت (5)اس نے یوسف کى پاکیز گى اور اپنى گنہگار ى کے صر یح اعتراف کے لئے دو دلیلیں قائم کیں : پہلى یہ کہ اس کا ضمیراور احتما لا یوسف سے اس باقى ما ندہ لگا ئو اسے اجا زت نہیں دیتا اور اسى لئے محلوں کى پر خواب زندگى کے پر دے آہستہ آہستہ اس کى آنکھوں کے سا منے سے ہٹ گئے اور وہ زندگى کى حقیقتوں کو سمجھنے لگى کے خصو صا عشق میں شکست نے اس کے افسانوى غرور پر جو ضرب لگا ئی اس سے اس کى نگاہ حقیقت اور کھل گئی _
اس حالت میں تعجب کى بات نہیں کہ وہ اس طرح کا صریح اعتراف کر ے_ اس نے اپنى بات جارى رکھتے ہوئے مزید کہا : ''میں ہر گز اپنے نفس کى برائت کا اعلان نہیں کر تى کیو نکہ میں جانتى ہوں کہ یہ نفس امارہ مجھے برائیوں کا حکم دیتا ہے،مگر یہ کہ میرا پروردگار رحم کرے ''_(6)

اور اس کى حفاظت اور نصرت ومدد کے باعث بچ جائوں (7 ) بہر حال اس گنا ہ پر میں اس سے عفو وبخشش کى امید رکھتى ہوں ''کیو نکہ میرا پر ور د گا ر غفور ورحیم ہے '' (8)


(1)(2)سورہ یوسف آیت 51
(3) سورہ یوسف آیت 52
(4)سورہ یوسف آیت 52
(5)اگر چہ یہ جملہ عزیز مصر کى بیوى کا ہے ' جیسا کہ ظاہر عبارت کا تقاضا ہے
(6)سورہ یوسف آیت 35
(7)سورہ یوسف آیت 53
(8)سورہ یوسف آیت 53
 

 

یوسف ہر الزام سے برى ہو گئےیوسف (ع) ،مصر کے خزانہ دار کى حیثیت سے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma