اس موقع پر اس طرف تو فرعون کے اوسان خطا ہوچکے تھے اور دوسرے اسے اپنا اقتدار بلکہ اپنا وجود خطرے میں دکھائی دے رہا تھا خاص طور پر وہ جانتا تھا کہ جادوگرو ں کا ایمان لانا حاضرین کے دلوں پر کس قدر مو ثر ہوسکتا ہے اور یہ بھى ممکن ہے کہ کافى سارے لوگ جادوگروں کى دیکھا دیکھى سجدے میں گر جائیں، لہذا اس نے بزعم خود ایک نئی اسکیم نکالى اور جادوگروں کى طرف منہ کرکے کہا:''تم میرى اجازت کے بغیر ہى اس پر ایمان لے آئے ہو''_(1)
چونکہ وہ سالہا سال سے تخت استبداد پر براجمان چلاآرہا تھا لہذا اسے قطعاً یہ امید نہیں تھى کہ لوگ اس کى اجازت کے بغیر کوئی کام انجام دیں گے بلکہ اسے تو یہ توقع تھى کہ لوگوں کے قلب و عقل اور اختیار اس کے قبضہ قدرت میں ہیں،جب تک وہ اجازت نہ دے وہ نہ تو کچھ سوچ سکتے ہیں اور نہ فیصلہ کرسکتے ہیں ،جابر حکمرانوں کے طریقے ایسے ہى ہوا کرتے ہیں_
لیکن اس نے اسى بات کو کافى نہیں سمجھا بلکہ دو جملے اور بھى کہے تا کہ اپنے زعم باطل میں اپنى حیثیت اور شخصیت کو برقرار رکھ سکے اور ساتھ ہى عوام کے بیدار شدہ افکار کے آگے بند باندھ سکے اور انھیں دوبارہ خواب غفلت میں سلادے_
اس نے سب سے پہلے جادوگروں سے کہا:تمھارى موسى سے یہ پہلے سے لگى بندھى سازش ہے ،بلکہ مصرى عوام کے خلاف ایک خطرناک منصوبہ ہے اس نے کہا کہ وہ تمہارا بزرگ اور استاد ہے جس نے تمہیں جادو کى تعلیم دى ہے اور تم سب نے جادوگر ى کى تعلیم اسى سے حاصل کى ہے_ ''(2)
تم نے پہلے سے طے شدہ منصوبہ کے تحت یہ ڈرامہ رچایا ہے تا کہ مصر کى عظیم قوم کو گمراہ کرکے اس پر اپنى حکومت چلائو اور اس ملک کے اصلى مالکوں کو ان کے گھروں سے بے گھر کردو اور ان کى جگہ غلاموں اور کنیزوں کو ٹھہرائو_
لیکن میں تمہیں کبھى اس بات کى اجازت نہیں دوں گا کہ تم اپنى سازش میں کامیاب ہوجائو،میں اس سازش کو پنپنے سے پہلے ہى ناکام کردوں گا''تم بہت جلد جان لوگے کہ تمہیں ایسى سزادوں گا جس سے دوسرے لوگ عبرت حاصل کریں گے تمہارے ہاتھ اور پائوں کو ایک دوسرے کى مخالف سمت میں کاٹ ڈالوں گا(دایاں ہاتھ اور بایاں پائوں ،یا بایاں ہاتھ اور دایاں پائوں)اور تم سب کو (کسى استثناء کے بغیر)سولى پر لٹکادوں گا''_(3)
یعنى صرف یہى نہیں کہ تم سب کو قتل کردوں گا بلکہ ایسا قتل کروں گا کہ جس میں دکھ،درد،تکلیف اور شکنجہ بھى ہوگا اور وہ بھى سرعام کھجور کے بلند درختوںپرکیونکہ ہاتھ پائوں کے مخالف سمت کے کاٹنے سے احتمالاًانسان کى دیر سے موت واقع ہوتى ہے اور وہ تڑپ تڑپ کر جان دیتا ہے_
(1)سورہ شعراء آیت 49
(2)سورہ شعراء آیت 49
(3)سورہ شعراء آیت49