یونس علیہ السلام مچھلى کے پیٹ میں کیسے زندہ رہے ؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
قوم یونس (ع) کاا نجامحضرت الیاس علیہ السلام

بیان کر چکے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی واضح دلیل نہیں ہے کہ یونس علیہ السلام مچھلى کے پیٹ میں کتنى مدت رہے ؟چند گھنٹے یا چند دن یا چند ہفتے؟ بعض روایات میں نو گھنٹے ،بعض میں تین دن اور بعض میں اس سے زیادہ ،یہاں تک کہ چالیس دن تک کى مدت بیان کى گئی ہے ،لیکن ان اقوال کا کوئی یقینى ثبو ت موجود نہیں ہے،صرف تفسیر على بن ابراہیم میں امیر المو منین علیہ السلام سے ایک حدیث میں حضرت یونس علیہ السلام کا مچھلى کے پیٹ میں توقف 9/ گھنٹے بیان ہوا ہے _بعض مفسرین اہل سنت نے اس کى مدت ایک گھنٹہ بھى بیان کى ہے _
لیکن جو کچھ بھى ہو بلاشک و شبہ یہ توقف ایک غیر معمولى امر ہے انسان ایسے ماحول میں جہاں ہوا نہ ہو چند منٹ سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتا ،اور اگرہم یہ دیکھتے ہیں کہ بچہ ماں کے پیٹ میں کئی ماہ تک زندہ ہوتا ہے تو اس کى وجہ یہ ہے کہ ابھى تک اس کے تنفس کى مشینرى نے اپناکام کرنا شروع نہیں کیا ہوتاہے اور وہ ضرورى اکسیجن صرف ماں کے خون کے راستے سے حاصل کرتا ہے _
اس بنا پر حضرت یونس علیہ السلام کا ماجرا بلا شبہ ایک اعجاز ہے اور یہ پہلا اعجاز نہیں ہے جو ہمیں قران سے معلوم ہوا ہے ،وہى خدا جس نے ابراہیم علیہ السلام کو اگ کے درمیان سالم رکھا ،اور موسى علیہ السلام و بنى اسرائیل کو دریا کے وسط میں خشک راستے بنا کر غرق ہونے سے بچا یا،اور نوح علیہ السلام کو ایک سادہ اور عام کشتى کے ذریعے اس عظیم اور وسیع طوفان سے نجات بخشى اور صحیح و سالم زمین پر اتارا ،وہى خدا یہ قدررت بھى رکھتا ہے کہ اپنے مخصوص بندوں میں سے ایک بندے کو بہت بڑى مچھلى کے پیٹ میں صحیح و سالم رکھے_
البتہ گزشتہ اور موجودہ زمانے میں اس قسم کى بڑى مچھلیوں کا موجود ہونا کوئی عجیب بات نہیں ہے ،اس وقت بھى بڑى مچھلیاں ''وہیل''نام کى موجود ہیں ،جس کى لمبائی 20/ میٹر سے بھى زیادہ ہوتى ہے اور یہ اس زمین کا سب سے بڑا جانور ہے اور اس کا جگر ایک ٹن تک ہوتا ہے_
 


قوم یونس (ع) کاا نجامحضرت الیاس علیہ السلام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma