ان سوالات کے پیش نظر چندچیزوں پر توجہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
معراج اور سائنسشب معراج پیغمبر (ص) سے خداکى باتیں

ان امور کے جواب میں ان نکات کى طرف توجہ ضرورى ہے _
1_ہم جانتے ہیں کہ فضائی سفر کى تمام تر مشکلات کے باوجود آخر کار انسان علم کى قوت سے اس پر دسترس حاصل کرچکا ہے اور سوائے زمانے کى مشکل کے باقى تمام مشکلات حل ہوچکى ہیں اور زمانے والى مشکل بھى بہت دور کے سفر سے مربوط ہے _
2_اس میں شک نہیں کہ مسئلہ معراج عمومى اور معمولى پہلو نہیں رکھتا بلکہ یہ اللہ کى لامتناہى قدرت و طاقت کے ذریعے صورت پذیر ہوا اور انبیاء کے تمام معجزات اسى قسم کے تھے زیادہ واضح الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ معجزہ عقلاً محال نہیں ہونا چاہئے اور جب معجزہ بھى عقلاً ممکن ہے ، توباقى معاملات اللہ کى قدرت سے حل ہوجاتے ہیں _
جب انسان یہ طاقت رکھتا ہے کہ سائنسى ترقى کى بنیاد پر ایسى چیزیں بنالے جو زمینى مرکز ثقل سے باہر نکل سکتى ہیں ، ایسى چیزیں تیار کرلے کہ فضائے زمین سے باہر کى ہولناک شعاعیں ان پر اثر نہ کرسکیں اور ایسے لباس تیار کرلے کہ جو اسے انتہائی زیادہ گرمى اور سردى سے محفوظ رکھ سکیں اور مشق کے ذریعے بے وزنى کى کیفیت میں رہنے کى عادت پیدا کرلے ،یعنى جب انسان اپنى محدود قوت کے ذریعے یہ کام کرسکتا ہے تو پھر کیا اللہ اپنى لا محدود طاقت کے ذریعہ یہ کام نہیں کرسکتا
ہمیں یقین ہے کہ اللہ نے اپنے رسول کو اس سفر کے لئے انتہائی تیز رفتار سوارى دى تھى اور اس سفرمیں در پیش خطرات سے محفوظ رہنے کے لئے انہیں اپنى مدد کا لباس پہنایا تھا ،ہاں یہ سوارى کس قسم کى تھى اور اس کا نام کیا تھا براق ؟ رفرف ؟ یا کوئی اور ؟یہ مسئلہ قدرت کاراز ہے، ہمیں اس کا علم نہیں _
ان تمام چیزوں سے قطع نظر تیز تریں رفتار کے بارے میں مذکورہ نظریہ آج کے سائنسدانوںکے درمیان متزلزل ہوچکا ہے اگر چہ آ ئن سٹائن اپنے مشہور نظریہ پر پختہ یقین رکھتا ہے _
آج کے سائنسداں کہتے ہیں کہ امواج جاذمہrdvs of at f fionزمانے کى احتیاج کے بغیر آن واحد میں دنیا کى ایک طرف سے دوسرى طرف منتقل ہوجاتى ہیں اور اپنا اثر چھوڑتى ہیں یہاں تک کہ یہ احتمال بھى ہے کہ عالم کے پھیلائو سے مربوط حرکات میں ایسے منظومے موجودہیں کہ جوروشنى کى رفتارسے زیادہ تیزى سے مرکز جہان سے دور ہوجاتے ہیں (ہم جانتے ہیں کہ کائنات پھیل رہى ہے اور ستارے اور نظام ہائے شمسى تیزى کے ساتھ ایک دوسرے سے دور ہورہے ہیں )(غور کیجئے گا)مختصر یہ کہ اس سفر کے لئے جو بھى مشکلات بیان کى گئی ہیں ان میں سے کوئی بھى عقلى طور پر اس راہ میں حائل نہیں ہے اور ایسى کوئی بنیاد نہیں کہ
واقعہ معراج کو محال عقلى سمجھا جائے اس راستے میں درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے جو وسائل درکار ہیں وہ موجود ہوں تو ایسا ہوسکتا ہے _
بہرحال واقعہ معراج نہ تو عقلى دلائل کے حوالے سے ناممکن ہے اور نہ دور حاضر کے سائنسى معیاروں کے لحاظ سے ، البتہ اس کے غیر معمولى اور معجزہ ہونے کو سب قبول کرتے ہیں لہذا جب قطعى اور یقینى نقلى دلیل سے ثابت ہوجائے تو اسے قبول کرلینا چاہئے_

 


معراج اور سائنسشب معراج پیغمبر (ص) سے خداکى باتیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma