مختلف کھانوں کى تمنا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
بیابانوں میں چشمہ ابلناعظیم وعدہ گاہ

ان نعمات فراوان کى تفصیل کے بعد جن سے خدا نے بنى اسرائیل کو نوازا تھا_ قرآن میں ان عظیم نعمتوں پر ان کے کفران اور ناشکر گزارى کى حالت کو منعکس کیا گیا ہے_اس میں اس بات کى نشاندہى ہے کہ وہ کس قسم کے ہٹ دھرم لوگ تھے_شاید تاریخ دنیا میں ایسى کوئی مثال نہ ملے گى کہ کچھ لوگوں پر اس طرح سے الطاف الہى ہو لیکن انہوں نے اس طرح سے اس کے مقابلے میں ناشکر ى اور نا فرمانى کى ہو_
پہلے فرمایا گیا ہے:
''یاد کرو اس وقت کو جب تم نے کہا :اے موسى ہم سے ہر گز یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک ہى غذا پر قناعت کرلیں،(من و سلوى کتنى ہى لذیذ غذا ہو، ہم مختلف قسم کى غذا چاہتے ہیں_)(1)
''لہذا خدا سے خواہش کرو کہ وہ زمین سے جو کچھ اگایا کرتا ہے ہمارے لئے بھى اگائے سبزیوں میں سے،ککڑی،لہسن،مسور اور پیاز''_(2)
لیکن موسى علیہ السلام نے ان سے کہا:''کیا تم بہتر کے بجائے پست تر غذا پسند کرتے ہو''_(3)
''جب معاملہ ایسا ہى ہے تو پھر اس بیابان سے نکلو اور کسى شہر میں داخل ہونے کى کوشش کروکیونکہ جو کچھ تم چاہتے ہو وہ وہاں ہے''_(4)
یعنى تم لوگ اس وقت اس بیابان میں خود سازى اور امتحان کى منزل میں ہو،یہاں مختلف کھانے نہیں مل سکتے ،جاو شہر میں جاو تاکہ یہ چیزیں تمہیں مل جائیں ،لیکن یہ خود سازى کا پروگرام وہاں نہیں ہے_
اس کے بعد قرآن مزید کہتا ہے کہ خدا نے ان کى پیشانى پر ذلت و فقر کى مہر لگادیااور وہ دوبارہ غضب الہى میں گرفتار ہوگئے _
یہ اس لئے ہوا کہ وہ آیات الہى کا انکار کرتے تھے اور ناحق انبیاء کو قتل کرتے تھے _ یہ سب اس لئے تھا کہ وہ گناہ،سرکشى اور تجاوز کے مرتکب ہوتے تھے_(5)


(1)سورہ بقرہ آیت61
(2)سورہ بقرہ آیت61
(3)سورہ بقرہ آیت61
(4)سورہ بقرہ آیت61

(5)سورہ بقرہ آیت61

 

 

 

بیابانوں میں چشمہ ابلناعظیم وعدہ گاہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma