اشعار ابوطالب زندہ گواہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
ایمان ابو طالب پر سات دلیلابوطالب تین سال تک شعب میں

2_اس کے علاوہ مشہور اسلامى کتابوں میں ابوطالب کے بہت سے اشعار ایسے ہیں جو ہمارى دسترس میں ہیں ان میں سے کچھ اشعار ہم ذیل میں پیش کررہے ہیں :

والله ان یصلوالیک بجمعھم
حتى اوسدفى التراب دفینا


''اے میرے بھتیجے خدا کى قسم جب تک ابوطالب مٹى میںنہ سوجائے اور لحد کو اپنا بستر نہ بنالے دشمن ہرگز ہرگز تجھ تک نہیں پہنچ سکیں گے''

فاصدع بامرک ماعلیک غضاضتہ
وابشربذاک وقرمنک عیونا

''لہذا کسى چیز سے نہ ڈراور اپنى ذمہ دارى اور ماموریت کا ابلاع کر، بشارت دے اور آنکھوں کو ٹھنڈا کر''_

ودعوتنى وعلمت انک ناصحی
ولقد دعوت وکنت ثم امینا


''تونے مجھے اپنے مکتب کى دعوت دى اور مجھے اچھى طرح معلوم ہے کہ تیرا ہدف ومقصد صرف پندو نصیحت کرنا اور بیدار کرنا ہے، تو اپنى دعوت میں امین اور صحیح ہے''

ولقد علمت ان دین محمد(ص)
من خیر ادیان البریة دیناً

'' میں یہ بھى جانتا ہوں کہ محمد کا دین ومکتب تمام دینوں اور مکتبوں میں سب سے بہتردین ہے''_
اور یہ اشعار بھى انہوں نے ہى ارشاد فرمائے ہیں :

الم تعلمواانا وجدنا محمد اً
رسولا کموسى خط فى اول الکتب

'' اے قریش کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ محمد( (ص) )موسى (علیہ السلام) کى مثل ہیں اور موسى علیہ السلام کے مانند خدا کے پیغمبر اور رسول ہیں جن کے آنے کى پیشین گوئی پہلى آسمانى کتابوں میں لکھى ہوئی ہے اور ہم نے اسے پالیاہے''_

وان علیہ فى العباد محبة
ولاحیف فى من خصہ اللہ فى الحب

'' خدا کے بندے اس سے خاص لگائو رکھتے ہیں اور جسے خدا وندمتعال نے اپنى محبت کے لئے مخصوص کرلیا ہو اس شخص سے یہ لگائوبے موقع نہیں ہے_''
ابن ابى الحدید نے جناب ابوطالب کے کافى اشعار نقل کرنے کے بعد (کہ جن کے مجموعہ کو ابن شہر آشوب نے '' متشابہات القرآن'' میں تین ہزار اشعار کہا ہے) کہتا ہے : ''ان تمام اشعار کے مطالعہ سے ہمارے لئے کسى قسم کے شک وشبہ کى کوئی گنجائشے باقى نہیں رہ جاتى کہ ابوطالب اپنے بھتیجے کے دین پر ایمان رکھتے تھے''_
3_ پیغمبر اکرم (ص) سے بہت سى ایسى احادیث بھى نقل ہوئی ہیں جو آنحضرت (ص) کى ان کے فدا کار چچا ابوطالب کے ایمان پر گواہى دیتى ہیں منجملہ ان کے کتاب '' ابوطالب مومن قریش'' کے مولف کى نقل کے مطابق ایک یہ ہے کہ جب ابوطالب کى وفات ہوگئی تو پیغمبر اکرم (ص) نے ان کى تشیع جنازہ کے بعد اس سوگوارى کے ضمن میں جو اپنے چچا کى وفات کى مصیبت میں آپ کررہے تھے آپ یہ بھى کہتے تھے:
''ہائے میرے بابا ہائے ابوطالب میں آپ کى وفات سے کس قدر غمگین ہوں کس طرح آپ کى مصیبت کو میں بھول جائوں ، اے وہ شخص جس نے بچپن میں میرى پرورش اور تربیت کى اور بڑے ہونے پر میرى دعوت پر لبیک کہى ، میں آپ کے نزدیک اس طرح تھا جیسے آنکھ خانہ چشم میں اور روح بدن میں''_
نیز آپ ہمیشہ یہ کیا کرتے تھے :''
مانالت منى قریش شیئًااکرھہ حتى مات ابوطالب ''
''اہل قریش اس وقت تک کبھى میرے خلاف ناپسندیدہ اقدام نہ کرسکے جب تک ابوطالب کى وفات نہ ہوگئی''_
4_ ایک طرف سے یہ بات مسلم ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) کو ابوطالب کى وفات سے کئی سال پہلے یہ حکم مل چکا تھا کہ وہ مشرکین کے ساتھ کسى قسم کا دوستانہ رابطہ نہ رکھیں ،اس کے باوجود ابوطالب کے ساتھ اس قسم کے تعلق اور مہرو محبت کا اظہار اس بات کى نشاندہى کرتا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) انھیں مکتب توحید کا معتقد جانتے تھے، ورنہ یہ بات کس طرح ممکن ہوسکتى تھى کہ دوسروں کو تو مشرکین کى دوستى سے منع کریں اور خود ابوطالب سے عشق کى حدتک مہرومحبت رکھیں_
5_ان احادیث میں بھى کہ جو اہل بیت پیغمبر کے ذریعہ سے ہم تک پہنچى ہیں حضرت ابوطالب کے ایمان واخلاص کے بڑى کثرت سے مدارک نظر آتے ہیں، جن کا یہاں نقل کرنا طول کا باعث ہوگا، یہ احادیث منطقى استدلالات کى حامل ہیں ان میں سے ایک حدیث چوتھے امام علیہ السلام سے نقل ہوئی ہے اس میں امام علیہ السلام نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ابوطالب مومن تھے؟ جواب دینے کے بعد ارشاد فرمایا: ''
ان ھنا قوماً یزعمون انہ کافر'' ، اس کے بعد فرمایاکہ: '' تعجب کى بات ہے کہ بعض لوگ یہ کیوں خیال کرتے ہیں کہ ابوطالب کا فرتھے_ کیا وہ نہیں جانتے کہ وہ اس عقیدہ کے ساتھ پیغمبر(ص) اور ابوطالب پر طعن کرتے ہیں کیا ایسا نہیں ہے کہ قرآن کى کئی آیات میں اس بات سے منع کیا گیا ہے (اور یہ حکم دیا گیا ہے کہ ) مومن عورت ایمان لانے کے بعد کافر کے ساتھ نہیں رہ سکتى اور یہ بات مسلم ہے کہ فاطمہ بنت اسدرضى اللہ عنہا سابق ایمان لانے والوں میں سے ہیں اور وہ ابوطالب کى زوجیت میں ابوطالب کى وفات تک رہیں_''

 

 

 


ایمان ابو طالب پر سات دلیلابوطالب تین سال تک شعب میں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma