ایک اور روایت میں ہے کہ جب ''تبع'' اپنے کشور کشائی کے ایک سفر میں مدینہ کے قریب پہنچا تو وہاں کے ساکن یہودى علماء کو پیغام بھیجا کہ اس سرزمین کو ویران کرنا چاہتا ہوں تاکہ کوئی بھى یہودیس جگہ نہ رہنے پائے ،اور عرب قانون حکم فرماہو_
یہودیوں کا سب سے بڑا عالم ''شامول ''تھا،اس نے کہا :یہ وہ شہر ہے جو حضرت اسماعیل کى نسل سے پید ا ہونے والے ایک پیغمبر کى ہجرت گاہ بنے گا،پھر اس نے پیغمبر اسلام (ص) کى چند صفات گنوائیں، متبع جس کے ذہن میں گویا اس بارے میں کچھ معلومات تھیں اس نے کہا :''تو پھر اس شہر کو ویران نہیں کروں گا''_
حتى کہ ایک اور روایت میں اسى داستان کے ذیل میں یہ بات بھى بیان ہوئی ہے کہ اس نے ''اوس''اور ''خزرج ''کے بعض قبائل کو جو اس کے ہمراہ تھے حکم دیا کہ وہ اسى شہر میں رہ جائیں اور جب پیغمبر موعود ظہور کریں تو وہ ان کى امداد کریں اوراپنى اولاد کو بھى وہ اسى بات کى وصیت کرتا رہا ،حتى کہ اس نے ایک خط بھى تحریر کر کے اس کے سپرد کر دیا ،جس میں پیغمبر اسلام (ص) پر ایمان لانے کا اظہار کیا گیا تھا_