شیطان کا وسوسہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
بہشت میں قیام حضرت آدم علیہ السلام کو آب حیات کى تمنا

اس مقام پر آدم نے اس فرمان الہى کو دیکھا جس میں آپ کو ایک درخت کے بارے میں منع کیا گیا تھا ادھر شیطان نے بھى قسم کھا رکھى تھى کہ آدم اور اولاد آدم کو گمراہ کرنے سے باز نہ آئے گا وہ وسوسے پیدا کرنے میں مشغول ہوگیا جیسا کہ باقى آیات قرآنى سے ظاہر ہوتا ہے اس نے آدم کو اطمینا ن دلایا کہ اگراس درخت سے کچھ لیں تو وہ اوران کى بیوى فرشتے بن جائیں گے اور ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جنت میں رہیں گے یہاں تک کہ اس نے قسم کھائی کہ میں تمہارا خیر خواہ ہوں _'' (1)
اس طرح اس نے فرمان خدا کو ان کى نظر میں ایک دوسرے رنگ میں پیش کیا اور انہیں یہ تصور دلانے کى کوشش کى کہ اس '' شجرہ ممنوعہ'' سے کھالینا نہ صرف یہ کہ ضرر رساں نہیں بلکہ عمر جاوداں یا ملائکہ کا مقام ومرتبہ پالینے کا موجب ہے_ اس بات کى تائید اس جملے سے بھى ہوتى ہے شیطان کى زبانى وارد ہوا ہے: اے آدم: ''کیا تم چاہتے ہوکہ میں تمہیں زندگانى جاودانى اور ایسى سلطنت کى رہنمائی کروں جو کہنہ نہ ہوگی؟ ''(2)
ایک روایت جو '' تفسیر قمی'' میں امام جعفرصادق علیہ السلام سے اور''عیون اخبار الرضا'' میں امام على بن موسى رضا علیہ السلام سے مروى ہے;میں وارد ہوا ہے :
''شیطان نے آدم سے کہا کہ اگر تم نے اس شجرہ ممنوعہ سے کھالیا تو تم دونوں فرشتے بن جائوگے ،اور پھر ہمیشہ کے لئے بہشت میں رہوگے، ورنہ تمہیں بہشت سے باہر نکال دیا جائے گا ''_
آدم نے جب یہ سنا تو فکر میں ڈوب گئے لیکن شیطان نے اپنا حربہ مزید کار گر کرنے کے لئے سخت قسم کھائی کہ میں تم دونوں کا خیرخواہ ہوں_(3)


 (1) سورہ اعراف آیت20
(2)سورہ طہ آیت 120

(3)سورہ اعراف ایت 21

 

بہشت میں قیام حضرت آدم علیہ السلام کو آب حیات کى تمنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma