قرآن کریم سے اجمالاً یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حضرت ابراہیم کو جو مقام امامت بخشا گیا وہ مقام نبوت ورسالت سے بالاتر تھا_ ''
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
''خداوندعالم نے نبى بنانے سے قبل ابراہیم علیہ السلام کو عبد قرار دیا،اور اللہ نے انہیں رسول بنانے سے قبل نبى قرار دیا،اور انہیں خلیل بنانے سے پہلے اپنى رسالت کے لئے منتخب کیا اور اس سے پہلے کہ امام بناتا انھیں اپنا کلیل بنایاجب یہ تمام مقامات و مناصب انہیں حاصل ہوچکے تو اللہ نے فرمایا میں تمہیں انسانوں کے لئے امام بناتا ہو ںحضرت ابراہیم کو یہ مقام عظیم دیا تو انہوں نے عرض کیا : خدایا میرى ذریت میںسے بھى امام قرار دے _ ارشاد ہوا: میرا عہدہ ظالموں تک نہیں پہنچے گا، بے وقوف شخص متقى لوگوں کا امام نہیں ہوسکتا _