زودگذربیداری

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
حضرت ابراہیم علیہ السلام کى دندان شکن دلیلبت تو بولتے ہى نہیں

ابراہیم (ع) کى باتوں نے بت پرستوںکو ہلاکررکھ دیا ، ان کے سوئے ہوئے وجدان کو بیدارکیا اور اس طوفان کى مانند کہ جو آگ کى چنگاریوں کے اوپر پڑى ہوئی بہت سى راکھ کو ہٹا دیتاہے اور اس کى چمک کو آشکار کردیتا ہے ،ان کى فطرت توحیدى کو تعصب ،جہالت اور غرور کے پردوں کے پیچھے سے آشکار وظاہر کردیا_ زود گزرلمحے میں وہ موت کى سى ایک گہرى نیند سے بیدار ہوگئے جیسا کہ قرآن کہتا ہے : '' وہ اپنے وجدان اور فطرت کى طرف پلٹے اور خود اپنے آپ سے کہنے لگے کہ حق بات یہ ہے کہ ظالم تو تم خود ہى ہو_''(1)
تم نے تو خود اپنے اوپر بھى ظلم وستم کیا ہے اور اس معاشرے کے اوپر بھى کہ جس کے ساتھ تمہارا تعلق ہے اور نعمتوں کے بخشنے والے پروردگار کى ساحت مقدس میں بھى _یہ بات قابل توجہ ہے کہ گزشتہ صفحات میں یہ بیان ہوا ہے کہ انہوں نے ابراہیم پر ظالم ہونے کا اتہام لگایا تھا لیکن اب انہیں یہاں معلوم ہوگیا کہ اصلى اورحقیقى ظالم تو وہ خود ہیں _
اور واقعا ًابراہیم(ع) کا اصل مقصد بتوں کے توڑنے سے یہى تھا _ مقصد تو بت پرستى کى فکر اور بت پرستى کى روح کو توڑنا تھا ورنہ بتوں کے توڑنے کا تو کوئی فائدہ نہیں ہے، ہٹ دھرم بت پرست ان سے زیادہ اور ان سے بھى بڑے اور بنالیتے اور ان کى جگہ پر رکھدیتے جیسا کہ نادان ،جاہل اور متعصب اقوام کى تاریخ میں اس مسئلے کے بے شمار نمونے موجودہیں _ابراہیم(ع) اس حدتک کامیاب ہوئے کہ انہوں نے اپنى تبلیغ کے ایک بہت ہى حساس اور ظریف مرحلہ کو ایک نفسیاتى طوفان پیدا کرکے طے کرلیا اور وہ تھا سوئے ہوئے وجدانوں کو بیدارکرنا _


(1) سورہ انبیاء آیت 64

 

 

حضرت ابراہیم علیہ السلام کى دندان شکن دلیلبت تو بولتے ہى نہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma