اصحاب کہف کے واقعہ کا اختتام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
سامان خریدنے والے پر کیا گزریاصحاب کہف کى نیند

جو شخص غذا لینے شہر میں آیا تھا اس نے یہ صورت دیکھى تو جلدیسے کى طرف پلٹا اور اپنے دوستوں کو سارا حال سنایا،وہ سب کے سب گہرے تعجب میں ڈوب گئے_اب انہیں احساس ہوا کہ ان کے تمام بچے،بھائی اوردوست کوئی بھى باقى نہیں رہا اور ان کے احباب و انصار میں سے کوئی نہیں رہا_ ایسے میں ان کو یہ زندگى بہت سخت اور ناگوار لگی_لہذا انہوں نے اللہ سے دعا کى کہ اس جہان سے ہمارى آنکھیں بند ہوجائیں اور ہم جوار رحمت حق میں منتقل ہوجائیں_
ایسا ہى ہوا،اس دنیا سے انہوں نے آنکھیں بند کرلیں_ ان کے جسم میں پڑے تھے کہ لوگ ان کى تلا ش کو نکلے_(1)
اس مقام پر معاد جسمانى کے طرفداروں اور مخالفوں کے درمیان کشمکش شروع ہوگئی_
مخالفین کى کوشش تھى کہ لوگ اصحاب کہف کے سونے اور جاگنے کے مسئلہ کو جلد بھول جائیں ''لہذا انہوں نے تجویز پیش کى کہ کا دروازہ بند کردیا جائے تاکہ وہ ہمیشہ کے لئے لوگوں کى نگاہوں سے اوجھل ہوجائیں''_(2)
وہ لوگوں کو خاموش ہونے کے لئے کہتے تھے کہ ان کے بارے میں زیادہ باتیں نہ کرو،ان کى داستان اسرار آمیز ہے''ان کا پروردگار ان کى کیفیت سے زیادہ آگاہ ہے''_(3)
لہذا ان کا قصہ ان تک رہنے دو اورانہیں ان کے حال پر چھوڑ دو_
جبکہ حقیقى مومن کہ جنہیں اس واقعے کى خبر ہوئی اور جو اسے قیامت کے حقیقى مفہوم کے اثبات کے لئے ایک زندہ دلیل سمجھتے تھے،ان کى کوشش تھى کہ یہ واقعہ ہر گز فراموش نہ ہونے پائے_ لہذا انہوں نے کہا: ''ہم ان کے مدفن کے پاس مسجد بناتے ہیں''_(4)
تا کہ لوگ انہیں اپنے دلوں سے ہر گز فراموش نہ کریں علاوہ ازیں ان کى ارواح پاک سے لوگ استمداد کریں_
قرآن میں ان چند اختلافات کى طرف اشارہ کیا گیا ہے،کہ جو اصحاب کہف کے بارے میں لوگوںمیںپائے جاتے ہیں،ان میں سے ایک ان کى تعداد کے بارے میں ہے_ ارشاد ہوتا ہے:''بعض لوگ کہتے ہیں کہ وہ تین تھے اورچوتھا ان کا کتا تھا''_
بعض کہتے ہیں کہ وہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا_
یہ سب بلادلیل باتیں ہیں اور اندھیرے میں تیر چلانے کے مترادف ہیں_
اور بعض کہتے ہیں کہ وہ سات تھے اور آٹھواں ان کا کتّا تھا_
کہہ دے:میرا رب ان کى تعداد بہتر جانتا ہے_
صرف تھوڑے سے لوگ ان کى تعداد جانتے ہیں_(5)
قرآن نے ان جملوں میں اگر چہ صراحت سے ان کى تعداد بیان نہیں کى لیکن آیت میں موجود بعض اشاروں سے سمجھا جاسکتا ہے کہ تیسرا قول صحیح اور مطابق حقیقت ہے کیونکہ پہلے اور دوسرے قول کے بعد (اندھیرے میں تیر مارنا) آیا ہے کہ جو ان اقوال کے لئے بے بنیاد ہونے کى طرف اشارہ ہے لیکن تیسرے قول کے بارے میں نہ صرف ایسى کوئی تعبیر نہیں بلکہ اس کے ساتھ ہى فرمایا گیا ہے:کہہ دے:''میرا رب ان کى تعداد سے بہتر طور پر آگاہ ہے''_اور یہ بھى فرمایا گیا ہے''ان کى تعداد کو تھوڑے سے لوگ جانتے ہیں ''_یہ جملے بھیس تیسرے قول کى صداقت پر دلالت کرتے ہیں_
بہر حال آیت کے آخر میں مزید فرمایا گیا ہے:''استدلالى اور منطقى گفتگو کے علاوہ ان کے بارے میں بحث نہ کر''_(6)
بہر حال اس گفتگو کا مفہوم یہ ہے کہ وحى خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے_ تو ان کے ساتھ بات کر کیونکہ اس سلسلے میں محکم ترین دلیل یہى ہے_'' لہذا جو لوگ بغیر دلیل کے اصحاب کہف کى تعداد کے بارے میں بات کرتے ہیں ان سے اس بارے میں سوال نہ کر''_(7)


(1)سورہ کہف آیت21
(2)سورہ کہف آیت 21
(3)سورہ کہف آیت21
(4)سورہ کہف آیت21

(5) سورہ کہف آیت 22
(6)سورہ کہف آیت22

(7)سورہ کہف آیت22

 


سامان خریدنے والے پر کیا گزریاصحاب کہف کى نیند
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma