کیوں اس بچے کو قتل کررہے ہو؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
خدائی معلم اور یہ ناپسند یدہ کام ؟اپنے کام کى مزدورى لے لو

ان کا دریائی سفر ختم ہوگیا وہ کشتى سے اتر آئے ،''سفر جارى تھا اثنائے راہ میں انہیں ایک بچہ ملا لیکن اس عالم نے کسى تمہید کے بغیر ہى اس بچے کو قتل کردیا''_ (1)
حضرت موسى (ع) سے پھر نہ رہاگیا یہ نہایت وحشتناک منظر تھا بلا جواز اور بےوجہ ایک بے گناہ بچے کا قتل ، ایسى چیز نہ تھى کہ حضرت موسى خاموش رہ سکتے آپ غصے سے آگ بگولہ ہوگئے غم واندوہ اور غصے کا یہ عالم تھا کہ آپ نے پھر اپنے معاہدے کو نظر انداز کرتے ہوئے اب کى شدید تراور واضح تر اعتراض کیا یہ واقعہ بھى پہلے واقعے کى نسبت زیادہ وحشتناک تھا وہ کہنے لگے :''کیا آپ نے ایک بے گناہ اور پاک انسان کو قتل کردیا ہے جبکہ اس نے کسى کو قتل نہیں کیا،واقعاً آپ نے کیسا برا کا م انجام دیاہے_''(2)(3)اس عالم بزرگوار نے پھر اپنے خاص اطمینان اور نرم لہجے میں وہى جملہ دہرایا : '' کہا: میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ تھا تم ہرگز میرے ساتھ صبر نہ کر سکو گے''_ (4)
حضرت موسى علیہ السلام کو اپنا عہد یاد آگیا انہیں بہت احساس شرمندگى ہورہا تھا کیونکہ دومرتبہ یہ پیمان ٹوٹ چکا تھا چاہے بھول کرہى ایسا ہوا ہو انہیں خیال آرہا تھا کہ ہوسکتا ہے استاد کى بات صحیح ہو کہ انہوں نے تو پہلے ہى واضح کردیا تھا کہ ابتدا میں ان کے کام موسى کے لئے ناقابل برداشت ہوں گے_
موسى (ع) نے پھر عذر خواہى کے لہجے میں کہا کہ اس دفعہ بھى مجھ سے صرف نظر کیجئے اور میرى بھول چوک کو نظر انداز کردیجئے اور'' اگر اس کے بعد میں آپ کے کاموں کے بارے میں وضاحت کا تقاضا کروں (اور آپ پر اعتراض کروں ) تو پھربے شک مجھے ساتھ نہ رکھیں اور اس صورت میں آپ میرى استادى سے معذور ہوں گے '' (5)
یہ جملہ حضرت موسى (ع) کى انصاف پسندی، بلند نظرى اور اعلى ظرفى کى حکایت کرتا ہے اور نشاندہى کرتا ہے کہ وہ ایک حقیقت کے سامنے سرجھکادینے والے تھے اگرچہ وہ کتنى ہى تلخ کیوں نہ ہو _
دوسرے لفظوں میں تین بار کى آزمائشے سے یہ واضح ہوجائے گا کہ ان دونوں کى ماموریت الگ الگ ہے اور اس کا نباہ نہیں ہوسکتا _


(1)سورہ کصف آیت 74

(2)سورہ کہف آیت 74
(3)لفظ'' غلام'' جو ان نورس کے معنى میں ہے وہ حد بلوغ کو پہنچا ہو یا نہ پہنچا ہو _
جس نوجوان کو اس عالم نے قتل کیا تھا وہ حد بلوغ کو پہنچا ہوا تھا یا نہیں اس سلسلے میں مفسرین میں اختلاف ہے _
بعض نے '' نفسا زکیة'' (پاک اور بے گناہ انسان ) کى تعبیر کو اس بات کى دلیل بنایا ہے کہ وہ بالغ تھا کیونکہ قصاص صرف بالغ سے لیا جاسکتا ہے _البتہ آیت کو مجموعى طور پر دیکھا جائے تو اس سلسلے میں حتمى فیصلہ نہیںکیا جاسکتا _
(4)سورہ کہف آیت 75
(5)سورہ کہف آیت76

 

 


خدائی معلم اور یہ ناپسند یدہ کام ؟اپنے کام کى مزدورى لے لو
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma