پیش گفتار

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
تقریظ حضرت آیت اللہ العظمى مکارم شیرازى مدظلہ العالی انسانى زندگى پر داستان کااثر

حالانکہ ہمیشہ سے شیعہ علمائے کرام نے قرآن مجید کى بہت سے تفاسیر لکھى ہیں، جن سے بہت سے علمائے کرام اور حوزات علمیہ فیض حاصل کرتے رہے ہیں، لیکن جن صفات کى حامل ''تفسیر نمونہ'' ہے وہ بھى فارسى زبان میں جس کى ضرورت محسوس کى جارہى تھی، خصوصاً دور حاضر میں کہ جب قرآن فہمى کا جذبہ ہر طبقہ میں پیدا ہوگیا ہے_
حضرت آیت اللہ العظمى مکارم شیرازى نے چند علماء کے ساتھ مل کر اس ضرورت کو پورا کیا اور اس تفسیر کے ذریعہ قرآن مجید کى شایان شان خدمت انجام دی_
اس تفسیر کى خاص صفات جن کى وجہ سے یہ مقبول عام ہوئی ہے حسب ذیل ہیں:
1_ اگرچہ یہ تفسیر فارسى زبان میں ہے لیکن اس کے علمى اور تحقیقاتى نکات میں کافى رعایت کى گئی ہے، تاکہ علمائے کرام اور طلاب بھى اس سے فیضاب ہوسکیں اور قرآن فہمى کا شوق رکھنے والے عوام الناس بھی_
2_ تفسیر آیات میں بعض غیر ضرورى مسائل میں الجھنے کے بجائے ان مسائل سے خصوصى بحث کى گئی ہیں جو انسان کے لئے واقعاً زندگى ساز ہیںجن کے ذریعہ انسان کى فردى اور معاشرتى زندگى میں کافى موثر
ہوتى ہے_
3_آیات میں بیان شدہ عناوین کے تحت ایک مختصر و مفید عنوان سے الگ بحث کى گئی ہے جس کے مطالعہ کے بعد قارئین کرام کو دوسرى کتابوں کے مطالعہ کى ضرورت نہیں رہے گی_
4_ تفسیر میں مشکل اور پیچیدہ اصطلاحات سے پرہیز کیا گیا ہے لیکن ضرورت کے وقت حاشیہ میں ضرورى وضاحت بھى کى گئی ہے، تاکہ علمائے اور صاحبان نقدحضرات کے علاوہ عام قارئین کرام کے لئے بھى مفید واقع ہوسکے_
5_ اس تفسیر کا ایک اہم امتیاز یہ ہے کہ اس میں قرآنى واقعات سلیس زبان اورپُر کشش انداز میں بیان کیا گیا ہے اور ہر طرح کے پیچیدہ مسائل سے اجتناب کیا گیا ہے_
اسى لئے حقیر نے استاد معظم سے اجازت طلب کى تاکہ قرآنى واقعات کو جمع کرکے ایک الگ کتاب کى شکل دیدى جائے جو عام قارئین کرام کے لئے مفید واقع ہوسکے، ہمارى خوش قسمتى ہے کہ استادبزرگوار نے اجازت مرحمت فرمادی، اور ہم نے تفسیر نمونہ کا ایک دقیق دورہ کیا اور اس سے قرآنى واقعات کو جمع کیا، جن کو آپ حضرات کتاب ہذا کى شکل میں دیکھ رہے ہیں_
چند ضرورى نکات:
1_ کہیں کہیں ایسا ہوا ہے کہ ایک واقعہ تفسیر کى مختلف جلدوں میں بیان ہوا ہے مثال کے طور پر جناب موسى علیہ السلام کا واقعہ تیس سے زیادہ سوروں میں130/ بار سے زیادہ بیان ہوا ہے، ہم نے ان کو ایک جگہ جمع کیا اور ان کو مقدم و موخر کیا تاکہ واقعہ کى کیفیت ختم نہ ہونے پائے، اسى وجہ سے اگرچہ ظاہراً اس کتاب کا مواد جمع کرنا آسان کام ہے لیکن اس کے مختلف مراحل طے کرنے پڑے ہےں، منجملہ تفسیرى دورہ، واقعات کى جمع آورى اور ان کو منظم و مرتب کرنا واقعاً ایک فرصت طلب کام تھا(جو الحمد للہ مکمل ہوگیا)
2_ چونکہ واقعات قران سے ہم آہنگ ہیں حاشہ میں سورہ اور آیت کا حوالہ لکھ دیا گیا ہے جس سے اگر کوئی تفسیر نمونہ پر رجوع کرنا چاہے تو اس کے لئے آسان ہوجائے، اسى وجہ سے ان واقعیات کے حوالے
نہیں لکھے گئے ہیں_
3_ قرآن کریم میں مختلف واقعات کے علاوہ 26/ انبیاء علیہم السلام کا نام مبارک وضاحت کے ساتھ لیاگیا ہے، جو درج ذیل ہیں:
حضرت آدم، ادریس، نوح، ہود، صالح، ابراہیم،اسماعیل، اسحاق، لوط، یوسف، یعقوب، شعیب، موسی، ہارون، داو د، سلیمان، ایوب، یونس، الیاس، الیَسع، ذاالکفل، عزیر، زکریا، یحیى ، عیسى علیہم السلام اور حضرت محمد (ص) _
ضمناً عرض ہے کہ حضرت اشموئیل (ع) نبى جن کا نام صراحت کے ساتھ قرآن کریم میں نہیں ہے، ان کا واقعہ بھى بیان کیا گیا ہے_
اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
پہلا حصہ: قرآن میں بیان شدہ انبیاء علیہ السلام کے واقعات_
دوسرا حصہ: قرآن میں بیان شدہ دوسرے واقعات_
تیسرا حصہ: قرآن میں بیان شدہ پیغمبر اکرم (ص) کے واقعات_
امید ہے کہ یہ ناچیز کوشش حضرت بقیة اللہ امام زمانہ عجل اللہ تعالى فرجہ الشریف کى بارگاہ میں مقبول و منظور قرار پائے گی_
سید حسین حسینى
قم المقدسہ

تقریظ حضرت آیت اللہ العظمى مکارم شیرازى مدظلہ العالی انسانى زندگى پر داستان کااثر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma