منّ و سلوى کیا ہے؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
بنى اسرائیل کا ایک گروہ پشیمان ہوابیابانوں میں چشمہ ابلنا

نبى اکرم (ص) سے منقول ایک روایت کے مطابق،آپ نے فرمایا:
''کھمبى کى قسم کى ایک چیز تھى جو اس زمین میں اُگتى تھی''_پس معلوم ہوا کہ ''منّ''ایک ''قارچ''تھى جو اس علاقہ میں پیدا ہوتى تھی_(1)
ایک احتمال اور بھى ہے کہ بنى اسرائیل کى سرگردانى کے زمانے میں خدا کے لطف وکرم سے جو نفع بخش بارشیں برستى تھیں ان کے نتیجے میں درختوں سے کوئی خاص قسم کا صمغ اور شیرہ نکلتا تھا اور بنى اسرائیل اس سے مستفید ہوتے تھے_
بعض نے کہا ہے کہ'' منّ'' سے مراد وہ تمام نعمتیں جو خدانے بنى اسرائیل کو عطا فرمائی تھیں اور سلوى وہ تمام عطیات ہیں جو ان کى راحت و آرام اور اطمینان کا سبب تھے_
''سلوى ''اگر چہ بعض مفسرین نے اسے شہد کے ہم معنى لیا ہے لیکن دوسرے تقریباًسب مفسرین نے اسے پرندے کى ایک قسم قرار دیا ہے_یہ پرندہ اطراف اور مختلف علاقوں سے کثرت سے اس علاقے میں آتا تھا اور بنى اسرائیل اس کے گوشت سے استفادہ کرتے تھے_عہدین پر لکھى گئی تفسیر میں بھى اس نظریہ کى تائید دکھائی دیتى ہے_(2)
البتہ بنى اسرائیل کى سرگردانى کے دنوں میں ان پر خدا کا یہ خاص لطف وکرم تھا کہ یہ پرندہ وہاں کثرت سے ہوتا تھا تا کہ وہ اس سے استفادہ کرسکیں_ورنہ تو عام حالات میں اس طرح کى نعمت کا وجود مشکل تھا_
بعض دیگر حضرات کے نزدیک''من''ایک قسم کا طبیعى شہد ہے اور بنى اسرائیل اس بیابان میں طویل مدت تک چلتے پھرتے رہنے سے شہد کے مخزنوں تک پہنچ جاتے تھے کیونکہ ''بیابان تیہ ''کے کناروں پر پہاڑ اور سنگلاخ علاقہ تھا جس میں کافى طبیعى شہد نظر آجاتا تھا_
عہدین(توریت اور انجیل)پر لکھى گئی تفسیر سے اس تفسیر کى تائید ہوتى ہے جس میں ہے کہ مقدس سر زمین قسم قسم کے پھولوں اور شگوفوں کى وجہ سے مشہور ہے اسى لئے شہد کى مکھیوں کے جتھے ہمیشہ پتھروں کے سوراخوں،درختوں کى شاخوں اور لوگوں کے گھروں پر جا بیٹھتے ہیں اس طرح سے بہت فقیر و مسکین لوگ بھى شہد کھا سکتے تھے_
اس تحریر سے بھى واضح ہوتا ہے کہ سلوى سے مراد وہى پر گوشت پرندہ ہے جو کبوتر کے مشابہ اور اس کے ہم وزن ہوتا ہے اور یہ پرندہ اس سر زمین میں مشہور ہے _
 


(1)توریت میں ہے کہ ''منّ''دھنیے کے دانوں جیسى کوئی چیزہے جو رات کو اس سر زمین پر آگرتى تھی،بنى اسرائیل اسے اکٹھا کرکے پیس لیتے اور اس سے روٹى پکاتے تھے جس کا ذائقہ روغنى روٹى جیسا ہوتا تھا_--
(2)اس میں لکھا ہے معلوم ہونا چاہیے کہ بہت بڑى تعداد میں سلوى افریقہ سے چل کے شمال کو جاتے ہیں_''جزیرہ کاپری'' میںایک فصل میں 16ہزار کى تعداد میں ان کا شکار کیا گیا _یہ پرندہ بحیرہ قلزم کے راستے سے آتا ہے_ خلیج عقبہ اور رسویز کو عبور کرتا ہے_ ہفتے کو جزیرہ سینا میں داخل ہوتا ہے اور راستے میں اس قدر تکان و تکلیف جھیلنے کى وجہ سے آسانى سے ہاتھ سے پکڑا جا سکتا ہے، اور جب پرواز کرتا ہے تو زمین کے قریب ہوتا ہے_اس حصے کے متعلق(توریت کے)سفر خروج اور سفر اعداد میں گفتگو ہوئی ہے_
 

 


بنى اسرائیل کا ایک گروہ پشیمان ہوابیابانوں میں چشمہ ابلنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma