اصحاب کہف کى زندگى کا اجمالى جائزہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
اصحاب کہفداستان اصحاب کہف کى تفصیل

پہلے فرمایا گیا ہے :''کیا تم سمجھتے ہو کہ اصحاب کہف و رقیم ہمارى عجیب ایات میں سے تھے ''_(1)
زمین و اسمان میں ہمارى بہت سى عجیب ایا ت ہیں کہ جن میں سے ہر ایک عظمت تخلیق کا ایک نمونہ ہے ،خود تمہارى زندگى میں عجیب اسرار موجود ہیں کہ جن میں سے ہر ایک تمہارى دعوت کى حقانیت کى نشانى ہے اور اصحاب کہف کى داستان مسلما ً ان سے عجیب تر نہیں ہے _
'
'اصحاب کہف''(اصحاب )کو یہ نام اس لئے دیا گیا ہے کیونکہ انھوں نے اپنے جان بچانے کے لئے میں پناہ لى تھى جس کى تفصیل انکى زندگى کے حالات بیان کرتے ہوئے ائے گى _
لیکن ''رقیم ''دراصل ''رقم ''کے مادہ سے'' لکھنے ''کے معنى میں ہے ،زیادہ تر مفسرین کا نظریہ ہے کہ یہ اصحاب کہف کا دوسرا نام ہے کیونکہ اخر کا ر اس کا نام ایک تختى پر لکھا گیا اور اسے کے دروزاے پر نصب کیا گیا _
بعض اسے اس پہاڑ کا نام سمجھتے ہیںکہ جس میں یہ تھى اور بعض اس زمین کانام سمجھتے ہیں کہ جس میں وہ پہاڑ تھا بعض کا خیال ہے کہ یہ اس شہر کانام ہے جس سے اصحاب کہف نکلے تھے لیکن پہلا معنى زیادہ صحیح معلوم ہوتا ہے _(2)
اس کے بعد فرمایا گیا ہے :
''اس وقت کا سوچو جب چند جوانوں نے ایک میں جاپناہ لی''_(3)(4)
جب وہ ہر طرف سے مایوس تھے،انہوں نے بارگاہ خدا کا رخ کیا اور عرض کی:''پروردگاراہمیں اپنى رحمت سے بہرہ ور کر''_(5)
اور ہمارے لئے راہ نجات پیدا کردے_
ایسى راہ کہ جس سے ہمیں اس تاریک مقام سے چھٹکارا مل جائے اور تیرى رضا کے قریب کردے_ ایسى راہ کہ جس میں خیر و سعادت ہو اور ذمہ دارى ادا ہوجائے_
ہم نے ان کى دعا قبو ل کی''ان کے کانوں پر خواب کے پردے ڈال دیئے اور وہ سالہا سال تک میں سوئے رہے''_
''پھر ہم نے انہیں اٹھایا اور بیدار کیا تا کہ ہم دیکھیں کا ان میں سے کون لوگ اپنى نیند کى مدت کا بہتر حساب لگاتے ہیں''_(6)


(1)سورہ کہف ایت 9

(2)رہا بعض کا یہ احتمال کہ اصحاب کہف اور تھے اور اصحاب رقیم اور تھے بعض روایت میںان کے بارے میں ایک داستان بھى نقل کى گئی ہے ،یہ ظاہر ایت سے ہم اہنگ نہیں ہے کیونکہ زیر قران کا ظاہرى مفہوم یہ ہے کہ اصحاب کہف و رقیم ایک ہى گروہ کا نام ہے یہى وجہ ہے کہ ان دو الفاظ کے استعمال کے بعد صرف ''اصحاب کہف ''کہہ کر داستان شروع کى گئی ہے اور انکے علاوہ ہر گز کسى دوسرے گروہ کا ذکر نہیں کیا گیا ،یہ صورت حال خود ایک ہى گروہ ہونے کى دلیل ہے
(3)سورہ کہف آیت10
(4)جیسا کہ قرآن میں موجود ہے: ''اذا وى الفتیة الى الکھف''
(فتیة) فتى کى جمع ہے_در اصل یہ نوخیز و سرشار جوان کے معنى میں ہے البتہ کبھى کبھار بڑى عمر والے ان افراد کے لئے بھى بولاجاتا ہے کہ جن کے جذبے جوان اور سرشار ہوں_اس لفظ میں عام طورپر جوانمردى حق کے لئے ڈٹ جانے اور حق کے حضور سر تسلیم خم کرنے کا مفہوم بھى ہوتا ہے_
اس امر کى شاہد وہ حدیث ہے جو امام صادق علیہ السلام سے نقل ہوئی ہے_
امام(ع) نے اپنے ایک صحابیسے پوچھا:''فتى ''کس شخص کو کہتے ہیں؟-س نے جواباً عرض کیا:''فتى '' نوجوان کو کہتے ہیں_
امام(ع) نے فرمایا: کیا تجھے نہیں پتہ کہ اصحاب کہف پکى عمر کے آدمى تھے لیکن اللہ نے انہیں''فتیة''کہا ہے اس لئے کہ وہ اللہ پر ایمان رکھتے تھے_
اس کے بعد مزید فرمایا: جو اللہ پرایمان رکھتا ہو اور تقوى اختیار کیے ہو وہ''فتى ''(جوانمرد) ہے_

(5)سورہ کہف آیت 10
(6)سورہ کہف آیت11تا12

 

 

 

اصحاب کہفداستان اصحاب کہف کى تفصیل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma