شجرہ ممنوعہ کونسادرخت تھا؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
حضرت آدم علیہ السلام کو آب حیات کى تمناجنت سے اخراج

قرآن کریم میں بلا تفصیل اور بغیر نام کے چھ مقام پر'' شجرہ ممنوعہ'' کا ذکر ہوا ہے لیکن کتب اسلامى میں اس کى تفسیر دوقسم کى ملتى ہے ایک تو اس کى تفسیر مادى ہے جو حسب روایات '' گندم '' ہے _
اس بات کى طرف توجہ رہنا چاہئے کہ عرب لفظ '' شجرہ ''کا اطلاق صرف درخت پر نہیں کرتے بلکہ مختلف نباتات کو بھى '' شجرہ '' کہتے ہیں چاہے وہ جھاڑى کى شکل میں ہوں یابیل کى صورت میں _
دوسرى تفسیر معنوى ہے جس کى تعبیر روایات اہل بیت علیہم السلام میں '' شجرہ حسد'' سے کى گئی ہے ان روایات کا مفہوم یہ ہے کہ آدم نے جب اپنا بلند ودرجہ رفیع دیکھا تو یہ تصور کیا کہ ان کا مقام بہت بلند ہے ان سے بلند کوئی مخلوق اللہ نے نہیں پیدا کى اس پر اللہ نے انہیں بتلا یا کہ ان کى اولاد میں کچھ ایسے اولیاء الہى (پیغمبر اسلام اور ان کے اہل بیت علیہم السلام ) بھى ہیں جن کا درجہ ان سے بھى بلند وبالا ہے اس وقت آدم میں ایک حالت حسد سے مشابہ پیدا ہوئی اور یہى وہ '' شجرہ ممنوعہ'' تھا جس کے نزدیک جانے سے آدم کو روکا گیا تھا_
حقیقت امر یہ ہے کہ آدم نے (ان روایات کى بناپر)دو درختوں سے تناول کیا ایک درخت تو وہ تھا
جو ان کے مقام سے نیچے تھا، اور انہیں مادى دنیا میں لے جاتا تھا اور وہ '' گندم'' کا پودا تھا دوسرا درخت معنوى تھا ،جو مخصوص اولیائے الہى کا درجہ تھا اور یہ آدم کے مقام ومرتبہ سے بالاتر تھا آدم نے دونوں پہلوئوں سے اپنى حد سے تجاوز کیا اس لئے انجام میں گرفتار ہوئے_
لیکن اس بات کى طرف توجہ رہے کہ یہ ''حسد'' حسد حرام کى قسم سے نہ تھا یہ صرف ایک نفسانى احساس تھا جبکہ انہوں نے اس طرف قطعاً کوئی اقدام نہیں کیا تھا جیسا کہ ہم نے بارہاکہا ہے کہ آیات قرانى چونکہ متعدد معانى رکھتى ہیں لہذا اس امر میں کوئی مانع نہیں کہ '' شجرہ '' سے دونوں معنى مراد لے لئے جائیں_
اتفاقاًکلمہ '' شجرہ '' قرآن میں دونوں معنى میں آیاہے ، کبھى تو انہى عام درختوں (1)کے معنى میں استعمال ہوتا ہے، اور کبھى شجرہ معنوى کے معنى میں استعمال ہوا ہے_(2)
لیکن یہاں پر ایک نکتہ ہے جس کى طرف توجہ دلانا مناسب ہے اور وہ یہ ہے کہ موجودہ خود ساختہ توریت میں ، جو اس وقت کے تمام یہود ونصارى کى قبول شدہ ہے اس شجرہ ممنوعہ کى تفسیر '' شجرہ علم ودانش اور شجرہ حیات وزندگى '' کى گئی ہے توریت کہتى ہے:
''قبل اس کے آدم شجرہ علم ودانش سے تناول کریں،وہ علم ودانش سے بے بہرہ تھے حتى کہ انہیں اپنى برہنگى کا بھى احساس نہ تھا جب انہوں نے اس درخت سے کھایا اس وقت وہ واقعى آدم بنے اور بہشت سے نکال دیئے گئے کہ مبادا درخت حیات وزندگى سے بھى کھالیں اور خدائوں کى طرح حیات جاویدانى حاصل کرلیں_''(3)
یہ عبارت اس بات کى کھلى ہوئی دلیل ہے کہ موجودہ توریت آسمانى کتاب نہیں ہے بلکہ کسى ایسے کم
اطلاع انسان کى ساختہ ہے جو علم و دانش کو آدم کے لئے معیوب سمجھتا ہے، اور آدم کو علم ودانش حاصل کرنے کے جرم میں خدا کى بہشت سے نکالے جانے کا مستحق سمجھتا تھا، گویا بہشت فہمیدہ انسان کے لئے نہیں ہے_(4)


(1) جیسے ( وَشَجَرَةً تَخرُجُ من طُور سَینَائَ تَنبُتُ بالدُّہن )جس سے مراد زیتون کادرخت ہے_
(2)جیسے :( وَالشَّجَرَةَ المَلعُونَةَ فى القُرآن ) جس سے مراد مشرکین یا یہودى یا دوسرى باغى قومیں (جیسے بنى امیہ ) ہیں
(3) سفر تکوین فصل دوم نمبر 17

(4) قابل توجہ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر ولیم میلر (جسے عہدین خصوصاً انجیل کا ایک مقتدر مفسر مانا گیا ہے) اپنى کتاب ''مسیحیت چیست'' (مسیحیت کیا ہے) میں رقمطراز ہے:
''شیطان ایک سانپ کى شکل میں باغ کے اندر داخل ہوا اور اس نے حوا کو اس بات پر آمادہ کرلیا کہ اس درخت کے میوہ میں سے کھالیں چنانچہ حوّانے خود بھى کھایا اور آدم کو کھانے کو دیا اور انہوں نے بھى کھایا، ہمارے اولین والدین کا یہ عمل ایک معمولى اشتباہ پر مبنى نہ تھا یا ایک بے سوچى سمجھى خطا بھى نہ تھى بلکہ اپنے خالق کے بر خلاف ایک جانا بوجھا عصیان تھا دوسرے لفظوں میں وہ یہ چاہتے تھے کہ وہ خود'' خدا'' بن جائیںوہ اس بات کےلئے آمادہ نہ تھے کہ خدا کے ارادہ کے مطیع بنیں بلکہ یہ چاہتے تھے کہ اپنى خواہش کو پای ہ تکمیل تک پہنچائیں نتیجہ کیا ہوا؟ خدا نے ان کى شدت سے سرزنش کى اور باغ (فردوس ) سے باہر نکال دیاتاکہ دردورنج سے بھرى دنیا میں زندگى بسر کریں _
توریت وانجیل کے اس مفسرنے درحقیقت یہ چاہاہے کہ '' شجرہ ممنوعہ '' کى توجیہ کرے، لیکن اس کى بجائے عظیم ترین گناہ یعنى خدا سے جنگ کى نسبت آدم کى طرف دے دى کیا اچھا ہوتا کہ بجائے اس طرح کى کھوکھلى تفسیروں کے کم از کم اپنى '' کتب مقدسہ'' میں تحریف کے قائل ہوجاتے -
 

 

حضرت آدم علیہ السلام کو آب حیات کى تمناجنت سے اخراج
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma