وادى القرى میں نو(9)مفسدٹولوں کى سازش

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
حضرت صالح(ع) کے ساتھ نجات پانے والے افرادیہ خالى گھران کے ہیں ؟

یہاں پر حضرت صالح اور ان کى قوم کى داستان کا ایک اور حصہ بیان کیا گیا ہے جو درحقیقت گزشتہ حصے کا تتمہّ ہے اور اسى پر اس داستان کا اختتام ہوتا ہے _اس میں حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے کا ذکر ہے جو نوکا فراورمنافق لوگوں نے تیار کیا تھا اور خدا نے ان کے اس منصوبے کو ناکام بنادیا_
فرمایا گیا ہے :''اس شہر ( وادى القرى ) میں نوٹولے تھے جو زمین میں فساد برپا کرتے تھے اور اصلاح نہیں کرتے تھے _''(1)
ان نومیں سے ہرگروہ کا ایک ایک سربراہ بھى تھا اور شایدان میں سے ہر ایک کسى نہ کسى قبیلے کى طرف منسوب بھى تھا _ ظاہر ہے کہ جب صالح علیہ السلام نے ظہور فرمایا اور اپنا مقدس اور اصلاحى آئین لوگوں کے سامنے پیش کیا تو ان ٹولوں پر عرصہ حیات تنگ ہونے لگا یہى وجہ ہے کہ قرآن کے مطابق انھوں نے کہا :'' آئو خدا کى قسم اٹھا کر عہد کریں کہ صالح(ع) اور ان کے خاندان پر شب خون مارکر انھیں قتل کردیں گے پھر ان کے خون کے وارث سے کہیں گے کہ ہمیں اس کے خاندان کے قتل کى کوئی خبر نہیں اور اپنى اس بات میں ہم بالکل سچے ہیں_'' (2)
پھر لائق غور بات یہ ہے کہ انھوں نے قسم بھى ''اللہ '' کى کھائی تھى جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بتوںکو پوجنے کے علاوہ زمین وآسمان کے خالق اللہ پر بھى عقیدہ رکھتے تھے اور اپنے اہم مسائل میں اسى کے نام کى قسم کھاتے تھے یہ بھى واضح ہوتاہے کہ وہ اتنے مغرور اور بدمست ہوچکے تھے کہ اس قدر ہولناک جرم کے ارتکاب کے لئے بھى انھوں نے خدا ہى کا نام لیا گویاوہ کوئی اہم عبادت یا کوئی ایسا کام انجام دینے لگے ہوں جو اللہ کو بہت منظور ہے خدا سے بے خبر مغروراور گمراہ لوگوں کا وطیرہ ایساہى ہوا کرتا ہے _
وہ صالح(ع) علیہ السلام کے ہمنوائوں اور ان کے قوم وقبیلہ سے خوف کھاتے تھے لہذا انھوں نے ایسا منصوبہ بنایا کہ جس سے وہ اپنے مقصد میں بھى کامیاب ہوجائیں اور صالح(ع) کے طرفداروں کے غیظ وغضب کابھى شکار نہ ہوں_ گویا وہ ایک تیر سے دو شکار کرنا چاہتے تھے بنابر این انھوں نے رات کے وقت حملہ کى ترکیب سوچى اور طے کرلیا کہ جب بھى کوئی شخص ان سے پوچھ گچھ کرے گا تو سب متفق ہوکر قسم اٹھائیں گے کہ اس منصوبے میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں تھا یہاں تک کہ وہ اس وقت موجود بھى نہیں تھے _ (کیونکہ ان کی صالح(ع) کے ساتھ مخالفت پہلے سے دنیا کو معلوم تھى )_
تاریخوں میں ہے کہ ان کى سازش کچھ یوں تھى کہ شہر کے اطراف میں ایک پہاڑ تھا اور پہاڑمیں ایک غار تھى جس میں جناب صالح علیہ السلام عبادت کیا کرتے تھے اور کبھى کبھار وہ رات کو بھى اسى غار میں جاکر اپنے پروردگار کى عبادت کرتے تھے اور اس سے رازونیاز کیا کرتے تھے _
انھوں نے طے کرلیا کہ وہاں کمین لگا کر بیٹھ جائیں گے جب بھى صالح وہاں آئیں گے انھیں قتل کردیں گے _ان کى شہادت کے بعد ان کے اہل خانہ پر حملہ کرکے انھیں بھى راتوں رات موت کے گھاٹ اتاردیں گے پھر اپنے اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں گے اگر ان سے اس بارے میں کسى نے پوچھ بھى لیا تو اس سے لاعلمى کا اظہار کردیں گے _


(1) سورہ نمل آیت 48
(2)سورہ نمل آیت 49

 

 

حضرت صالح(ع) کے ساتھ نجات پانے والے افرادیہ خالى گھران کے ہیں ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma