بغض ،حسد اور کینے کے جذبات نے آخر کار بھا ئیوںکو ایک منصوبہ بنا نے پر آمادہ کیا وہ ایک جگہ جمع ہو ئے اور دو تجاو یزاان کے سامنے تھیں کہنے لگے :''یا یوسف کو قتل کردو یا اسے دور دراز کے کسى علاقے میں پھینک آئو تا کہ باپ کى محبت کا پورا رخ ہما رى طرف ہو جائے ''_(1)
یہ ٹھیک ہے کہ اس کا م پر تمہیں احساس گناہ ہو گا اور وجدان کى ندامت ہو گى کیو نکہ اپنے چھو ٹے بھا ئے پر یہ ظلم کرو گے لیکن اس گناہ کى تلافى ممکن ہے ،تو بہ کر لینا'' اور اس کے بعد صالح جمعیت بن جانا ''_(2)
لیکن بھائیوں میں سے ایک بہت سمجھدار تھا یا اس کا ضمیر نسبتاًزیادہ بیدارتھا اسى لئے اس نے یوسف(ع) کو قتل کرنے کے منصوبے کى مخالفت کى اور اسى طرح کسى دور دراز علاقے میں پھینک آنے کى تجویز پیش کی،کیونکہ اس منصوبے میں یوسف(ع) کى ہلاکت کا خطرہ تھا_ اس نے ایک تیسرا منصبوبہ پیش کیا،وہ کہنے لگا:''اگر تمہیں ایسا کا م کرنے پر اصرار ہى ہے تو یوسف(ع) کو قتل نہ کرو بلکہ اسے کسى کنویں میں پھینک دو(اس طرح سے کہ وہ زندہ رہے)تا کہ راہ گزاروں کے کسى قافلے کے ہاتھ لگ جائے اور وہ اسے اپنے ساتھ لے جائیں اور اس طرح یہ ہمارى اور باپ کى آنکھوں سے دور ہو جائے _(3)
(1)سورہ یوسف آیت 9
(2)سورہ یوسف آیت 9
(3)سورہ یوسف آیت10