عظیم وعدہ گاہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
مختلف کھانوں کى تمنادیدار پرودگار کى خواہش

قرآن میں بنى اسرائیل کى زندگى کا ایک اور منظر بیان کیا گیا ہے_ ایک مرتبہ پھر حضرت موسى علیہ السلام کو اپنى قوم سے جھگڑنا پڑا ہے،حضرت موسى علیہ السلام کا خدا کے مقام وعدہ پر جانا،وحى کے ذریعے احکام توریت لینا،خدا سے باتیں کرنا،کچھ بزرگان بنى اسرائیل کو میعاد گاہ میں ان واقعات کے مشاہدہ کے لئے لانا،اس بات کا اظہار ہے کہ خدا کو ان آنکھوں سے ہر گز نہیں دیکھا جاسکتا_
پہلے فرمایا گیا ہے:''ہم نے موسى سے تیس راتوں (پورے ایک مہینہ)کا وعدہ کیا،اس کے بعد مزید دس راتیں بڑھا کر اس وعدہ کى تکمیل کی، چنانچہ موسى سے خدا کا وعدہ چالیس راتوں میں پورا ہوا''_(1)
اس کے بعد اس طرح بیان کیا گیا ہے:''موسى نے اپنے بھائی ہارون سے کہا:میرى قوم میں تم میرے جانشین بن جائو اور ان کى اصلاح کى کوشش کرو اور کبھى مفسدوں کى پیروى نہ کرنا''_(2)(3)
مفسرین کے درمیان اس تفریق کے بارے میں بحث ہے، لیکن جو بات بیشتر قرین قیاس ہے،


(1)سورہ اعراف آیت 142
(2)سورہ اعراف آیت143
(3)پہلا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خدا نے پہلے ہى سے چالیس راتوں کا وعدہ کیوں نہ کیا بلکہ پہلے تیس راتوں کا وعدہ کیا اس کے بعد دس راتوں کا اور اضافہ کردیا_

 

 

مختلف کھانوں کى تمنادیدار پرودگار کى خواہش
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma