''صیحة'' سے کیا مرادہے ؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
قوم ثمود کا انجامحضرت صالح(ع) کے ساتھ نجات پانے والے افراد

''صیحة''لغت میں ''بہت بلند آواز '' کو کہتے ہیں جو عام طور پر کسى انسان یا جانور کے منہ سے نکلتى ہے لیکن اس کا مفہوم اسى سے مخصوص نہیں ہے بلکہ ہر قسم کى '' نہایت بلند آواز ''اس کے مفہوم میں شامل ہے _
آیات قرآنى کے مطابق صیحہ آسمانى کے ذریعہ چند ایک گنہگارقوموں کوسزا دى گئی ہے ان میں سے ایک یہى قوم ثمود تھی، دوسرى قوم لوط ،(1)اور تیسرى قوم شعیب _(2)
قرآن کى دوسرى آیات سے قوم ثمود کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ اسے صاعقہ کے ذریعہ سزا ہوئی ارشاد الہى ہے : ''اگر وہ منھ پھیر لیں تو پھر کہہ دو کہ میں ایسى بجلى سے ڈراتا ہوں جیسى عاد و ثمود پر گری''_(3)
یہ چیز نشاندہى کرتى ہے کہ ''صیحہ'' سے مراد '' صاعقہ '' کى وحشتناک آوازہے _(4)
آیات قرآنى کے مطابق اس دنیا کا اختتام بھى ایک عمومى صیحہ کے ذریعے ہوگا _


(1)سورہ حجرآیت 73
(2)سورہ ہودآیت 94
(3)سورہ فصلت آیت13

(4)سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا صاعقہ کى وحشت ناک آواز کسى جمعیت کو نابود کرسکتى ہے ؟ اس کا جواب مسلما ًمثبت ہے_ کیونکہ ہم جانتے ہیںکہ آوازکى لہریں جب ایک معین حدسے گزرجائیں تو وہ شیشے کو توڑدیتى ہیں یہاں تک کہ بعض عمارتوں کو تباہ کردیتى ہیںاورا نسانى بدن کے لئے اندر کے آرگا نزم کو بیکار کردیتى ہیں _
ہم نے سنا ہے کہ جب ہوائی جہازصوتى دیوارتوڑدیتے ہیں (اور آواز کى لہروں سے تیز رفتار سے چلتے ہیں )توکچھ لوگ بے ہوش ہوکر گرجاتے ہیں یا عورتوں کے حمل ساقط ہوجاتے ہیں یا ان علاقوں میں موجود عمارتوں کے تمام شیشے ٹوٹ جاتے ہیں _
فطرى اور طبیعى ہے کہ اگر آواز کى لہروں کى شدت اس سے بھى زیادہ ہوجائے تو آسانى سے ممکن ہے کہ اعصاب میں،دماغ کى رگوں میں اور دل کى دھڑکن میں تباہ کن اختلال پیدا ہوجائے جو انسانوں کى موت کا سبب بن جائے _آیات قرآنى کے مطابق اس دنیا کا اختتام میں تباہ کن اختلال پیدا ہوجائے جو انسانوں کى موت کا سبب بن جائے گا_

 

قوم ثمود کا انجامحضرت صالح(ع) کے ساتھ نجات پانے والے افراد
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma