جنگ بدر میں بعض مسلمانوں کى پر افتخا ر شہادت کے بعد بعض مسلمان جب باہم مل بیٹھتے تو ہمیشہ شہادت کى آرزو کرتے اور کہتے کاش یہ اعزاز میدان بدر میں ہمیں بھى نصیب ہوجا تا ،یقینا ان میں کچھ لوگ سچے بھى تھے لیکن ان میں ایک جھوٹا گروہ بھى تھا جس نے اپنے آپ کو سمجھنے میں غلطى کى ،بہر حال زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ جنگ احد کا وحشتناک معرکہ در پیش ہوا تو ان سچے مجا ہدین نے بہادرى سے جنگ کى اور جام شہادت نوش کیا اور اپنى آرزوکو پا لیا لیکن جھوٹوں کے گروہ نے جب لشکر اسلام میں شکست کے آثار دیکھے تو وہ قتل ہونے کے ڈر سے بھاگ کھڑے ہوئے تو یہ قران انہیں سرزنش کرتے ہوئے کہتا ہے کہ'' تم ایسے لوگ تھے کہ جو دلوں میں آرزو اور تمنائے شہادت کے دعویدار تھے، پھرجب تم نے اپنے محبوب کو اپنى آنکھوںکے سامنے دیکھا تو کیوںبھاگ کھڑے ہوئے''_(1)
(1)سورہ ال عمران ایت 163