یوسف (ع) ، یعقوب اور بھائیوں کى سرگزشت کا اختتام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
قافلہ کنعان پہو نچتا ہےجناب یو سف کے خواب کى تعبیر

عظیم ترین بشارت لئے ہوئے مصرسے قافلہ کنعان پہنچا بوڑھے یعقوب بینا ہو گئے عجیب جو ش وخروش تھا سا لہا ل سال سے جو گھرانا غم واندوہ میں ڈوبا ہوا تھا وہ خوشى اور سرور میں ڈوب گیا ان سب نعمات الہى پر وہ پھولے نہیں سما تے تھے_
یو سف کى فرمائشے کے مطا بق اس خاندان کو اب مصر کى طرف روا نہ ہو نا تھا سفر کى تیارى ہر لحا ظ سے مکمل ہو گئی یعقوب ایک مر کب پر سوارہو ئے_
جب کہ ان کے مبارک لبوں پر ذکر و شکر خدا جارى تھا اور عشق وصال نے انہیں اس طرح سے قوت وتو انا ئی بخشى تھى کہ گو یا وہ نئے سرے سے جوان ہو گئے تھے _
بھا ئیوں کے گزشتہ سفر تو خوف وپر یشانى سے گزر ے لیکن ان کے بر خلاف یہ سفر ہر قسم کے فکر واندیشہ سے خالى تھا یہا ں تک کہ اگر سفر کى کوئی تکلیف تھى بھى تو اس انتظار میں پنہاں مقصد کے سامنے اس کى کوئی حقیقت نہ تھى _
وصال کعبہ چناں مى دواندم بششاب
کہ خا رہاى مغیلاں حریرمى آید
کعبہ مقصود کے وصال نے مجھے اتنا تیز دوڑا یا کہ خار مغیلاں ریشم معلوم ہو تے تھے _
کے لئے اپنے قریب رونما ہونے والے واقعات سے آگاہ نہ ہوں اور کسى دوسرے دن جب کہ دور آزمائشے ختم ہوچکا تھا اور مشکلات کے دن بیت چکے تھے انھوں نے مصر سے قمیص یوسف کى مہک سونگى لى ہو_
3_بینائی کیسے لوٹ آئی؟
بعض مفسرین نے یہ احتمال دیا ہے کہ حضرت یعقوب (ع) کى آنکھ کا نور بالکل ختم نہیں ہوا تھا بلکہ ان کى آنکھیں کمزور ہوگئی تھیں او ربیٹے کى ملاقات کے امکانات پیدا ہوئے تو ان میں ایک ایسا ہیجان پیدا ہوا کہ وہ پہلى حالت پر واپس آگئیں، لیکن آیات کا ظہور نشاندہى کرتا ہے کہ وہ بالکل نابینا ہوگئے تھے یہاں تک کہ ان کى آنکھیں سفید ہوچکى تھیں لہذا ان کى بینائی معجزانہ طور پر واپس ہوئی_ قرآن کہتا ہے: (
فارتد بصیرا)
رات اور دن گو یا بڑى آہستگى سے گزررہے تھے کیو نکہ اشتیاق وصال میں ہر گھڑى ایک دن بلکہ ایک سال معلوم ہو رہى تھى مگر جو کچھ بھى تھا آخر گزرگیا مصر کى آبادى دور سے نما یاں ہو ئیں مصر کے سر سبز کھیت ، آسمان سے باتیں کر نے والے درخت اور خوبصور ت عمارتیں دکھا ئی دینے لگیں ،لیکن قرآن اپنى دائمى سیرت کے مطابق ان سب مقدما ت کو کہ جو تھوڑے سے غور وفکر سے واضح ہو جاتے ہیں حذف کر تے ہوئے کہتا ہے: ''جب وہ یو سف کے پاس پہنچے تو یو سف اپنے ماں باپ سے گلے ملے _''(1)
آخر کار یعقوب کى زندگى کا شیریں تر ین لمحہ آگیا دیدار وصال کا یہ لمحہ فراق کے کئی سالوں بعد آیا تھا خدا کے سوا کو ئی نہیں جانتا ، کہ وصال کے یہ لمحات یعقوب اور یوسف پر کیسے گذرے ان شیریں لمحات میں ان دونوں کے احساسات و جذبات کیا تھے، عالم شوق میں انھوں نے کتنے آنسو بہائے اور عالم شوق میںکیا نالہ و فریاد ہوا_


(1) سورہ یوسف آیت 99

 


قافلہ کنعان پہو نچتا ہےجناب یو سف کے خواب کى تعبیر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma