حضرت موسى علیہ السلام کے لیے سزا ئے موت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
موسى علیہ السلام کى مخفیانہ مدین کى طرف روانگیمدین کہاں تھا؟

اس واقعے کى فرعون اور اس کے اہل دربار کو اطلاع پہنچ گئی انھوں نے حضرت موسى سے اس عمل کے مکرر سرزد ہونے کو اپنى شان سلطنت کے لئے ایک تہدید سمجھا _ وہ باہم مشورے کے لئے جمع ہوئے اور حضرت موسى کے قتل کا حکم صادر کردیا _
(جہاں فرعون اور اس کے اہل خانہ رہتے تھے)وہاں سے ایک شخص تیزى کے ساتھ حضرت موسى کے پاس آیا اور انھیں مطلع کیا کہ آپ کو قتل کرنے کا مشورہ ہورہا ہے ، آپ فورا شہرسے نکل جائیں ، میں آپ کا خیر خواہ ہوں_'' (1)
یہ آدمى بظاہر وہى تھا جو بعد میں ''مومن آل فرعون ''کے نام سے مشہور ہوا ،کہا جاتاہے کہ اس کا نام حزقیل تھا وہ فرعون کے قریبى رشتہ داروں میں سے تھا اور ان لوگوں سے اس کے ایسے قریبى روابط تھے کہ ایسے مشوروں میں شریک ہوتا تھا _
اسے فرعون کے جرائم اور اس کى کرتوتوں سے بڑا دکھ ہوتا تھا اور اس انتظار میں تھا کہ کوئی شخص اس کے خلاف بغاوت کرے اور وہ اس کار خیر میں شریک ہوجائے _
بظاہر وہ حضرت موسى علیہ السلام سے یہ آس لگائے ہوئے تھا اور ان کى پیشانى میں من جانب اللہ ایک انقلابى ہستى کى علامات دیکھ رہا تھا اسى وجہ سے جیسے ہى اسے یہ احساس ہوا کہ حضرت موسى خطرے میں ہیں ، نہایت سرعت سے ان کے پاس پہنچا اور انھیں خطرے سے بچالیا _
ہم بعد میں دیکھیں گے کہ وہ شخص صرف اسى واقعے میں نہیں ، بلکہ دیگر خطرناک مواقع پر بھى حضرت موسى کے لئے بااعتماد اور ہمدرد ثابت ہواحضرت موسى علیہ السلام نے اس خبر کو قطعى درست سمجھا اور اس ایماندار آدمى کى خیرخواہى کو بہ نگاہ قدر دیکھا اور اس کى نصیحت کے مطابق شہر سے نکل گئے_''اس وقت آپ خوف زدہ تھے اور ہر گھڑى انہیں کسى حادثے کا کھٹکا تھا ''_(2)
حضرت موسى علیہ السلام نے نہایت خضوع قلب کے ساتھ متوجہ الى اللہ ہوکر اس بلا کو ٹالنے کےلئے اس کے لطف وکرم کى درخواست کى :''اے میرے پروردگار : تو مجھے اس ظالم قوم سے رہائی بخش ''_(3)
میں جانتاہوں کہ وہ ظالم اور بے رحم ہیں میں تو مظلوموں کى مدافعت کررہاتھا اور ظالموں سے میرا کچھ تعلق نہ تھا اور جس طرح سے میں نے اپنى توانائی کے مطابق مظلوموں سے ظالموں کے شرکو دور کیا ہے تو بھى اے خدائے بزرگ ظالموں کے شرکو مجھ سے دور رکھ _
حضرت موسى علیہ السلام نے پختہ ارادہ کرلیا کہ وہ شہرمدین کو چلے جائیں یہ شہر شام کے جنوب اور حجاز کے شمال میں تھا اور قلم رو مصر اور فراعنہ کى حکومت میں شامل نہ تھا _


(1) سورہ قصص آیت 19

(2)سورہ قصص آیت21
(3)سورہ قصص آیت21

 

 


موسى علیہ السلام کى مخفیانہ مدین کى طرف روانگیمدین کہاں تھا؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma