تحریف تاریخ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
پہلا مسلمان(1)دعوت ذوالعشیرة

یہ امر لائق توجہ ہے کہ بعض لوگ ایسے بھى جوایمان اوراسلام میں حضرت على کى سبقت کا سیدھے طریقے سے تو انکار نہیں کرسکے لیکن کچھ واضح البطلان علل کى بنیاد پر ایک اور طریقے سے انکار کى کوشش کى ہے یا اسے کم اہم بنا کر پیش کیا ہے بعض نے کو شش کى ہے ان کى جگہ حضرت ابوبکر کو پہلا مسلمان قرار دیں یہ لوگ کبھى کہتے ہیں کہ على اس وقت دس سال کے تھے لہذا طبعاًنا با لغ تھے اس بناء پر ان کا اسلام ایک بچے کے اسلام کى حیثیت سے دشمن کے مقابلے میںمسلمانوں کے محاذ کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتا تھا_(1)
یہ بات واقعاً عجیب ہے اور حقیقت میں خود پیغمبر خدا پر اعتراض ہے کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ یوم الدار(دعوت ذى العشیرہ کے موقع پر )رسول اللہ (ص) نے اسلام اپنے قبیلے کے سامنے پیش کیا اور کسى نے حضرت علی(ع) کے سوا اسے قبول نہ کیا اس وقت حضرت على کھڑے ہوگئے اور اسلام کا اعلان کیا تو آپ نے ان کے اسلام کو قبول کیا بلکہ یہاں تک اعلان کیا کہ تو میرے بھائی ،میرا وصى اور میرا خلیفہ ہے _
یہ وہ حدیث ہے جو شیعہ سنى حافظان حدیث نے کتب صحاح اور مسانید میںنقل کى ہے، اسى طرح کئی مورخین اسلام نے اسے نقل کیا ہے یہ نشاندہى کرتى ہے کہ رسول اللہ (ص) نے حضرت على (ع) کى اس کم سنى میں نہ صرف ان کا اسلام قبول کیا ہے بلکہ ان کا اپنے بھائی ، وصى اور جانشین کى حیثیت سے تعارف بھى کروایا ہے _(2)
کبھى کہتے ہیں کہ عورتوں میں پہلى مسلمان خدیجہ تھیں ، مردوں میں پہلے مسلمان ابوبکر تھے اور بچوں میں پہلے مسلمان على تھے یوں دراصل وہ اس امر کى اہمیت کم کرنا چاہتے ہیں (3)
حالانکہ اول تو جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں حضرت على علیہ السلام کى اہمیت اس وقت کى سن سے اس امر کى اہمیت کم نہیں ہوسکتى خصوصاً جب کہ قرآن حضرت یحیی(ع) کے بارے میں کہتا ہے : ''ہم نے اسے بچپن کے عالم میں حکم دیا''_ (4)
حضرت عیسى علیہ السلام کے بارے میں بھى ہے کہ وہ بچپن کے عالم میں بھى بول اٹھے اور افراد ان کے بارے میں شک کرتے تھے ان سے کہا : ''میں اللہ کا بندہ ہوں مجھے اس نے آسمانى کتاب دى اور مجھے نبى بنایا ہے ''_(5)
ایسى آیات کو اگر ہم مذکورہ حدیث سے ملاکردیکھیں کہ جس میں آپ نے حضرت على (ع) کو اپنا وصی، خلیفہ اور جانشین قرار دیا ہے توواضح ہوجاتاہے کہ صاحب المنار کى متعصبانہ گفتگو کچھ حیثیت نہیں رکھتى _
دوسرى بات یہ ہے کہ یہ امرتاریخى لحاظ سے مسلم نہیں ہے کہ حضرت ابوبکر اسلام لانے والے تیسرے شخص تھے بلکہ تاریخ وحدیث کى بہت سى کتب میں ان سے پہلے بہت سے افراد کے اسلام قبول کرنے ذکر ہے _ یہ بحث ہم اس نکتے پر ختم کرتے ہیں کہ حضرت على (ع) نے خود اپنے ارشادات میں اس امر کى طرف اشارہ کیا ہے کہ میں پہلا مومن ، پہلا مسلمان اور سول اللہ (ص) کے ساتھ پہلا نماز گذارہوں اور اس سے آپ نے اپنے مقام وحیثیت کو واضح کیا ہے یہ بات آپ سے بہت سى کتب میں منقول ہے_
علاوہ ازیں ابن ابى الحدید مشہور عالم ابو جعفر اسکافى معتزلى سے نقل کرتے ہیں کہ یہ جو بعض لوگ کہتے ہیں کہ ابوبکر اسلام میں سبقت رکھتے تھے اگر یہ امر صحیح ہے تو پھر خود انھوں نے اس سے کسى مقام پر اپنى فضیلت کے لیے استدلال کیوں نہیں کیا اور نہ ہى ان کے حامى کسى صحابى نے ایسا دعوى کیا ہے_(6)
 


(1)یہ بات فخرالدین رازى نے اپنى تفسیر میںسورہ توبہ آیت 100 کے ذیل میں ذکر کى ہے
(2)یہ حدیث مختلف عبارات میں نقل ہوئی ہے اور جو کچھ ہم نے بیان کیا ہے اسے ابو جعفر اسکافى نے کتاب ''نہج العثمانیہ'' میں ،برہان الدین نے'' نجبا الانبا'' میں ،ابن اثیر نے کامل میں اور بعض دیگر علماء نے نقل کیا ہے (مزید وضاحت کے لئے الغدیر،عربى کى جلد دوم ص278 تا286کى طرف رجوع کریں)
(3)یہ تعبیر مشہور اور متعصب مفسر مو لف المنارنے بھى سورہ توبہ آیت 100کے ذیل میں ذکر ہے
(4)سورہ مریم آیت12
(5)سورہ مریم آیت 30
(6)الغدیر ج2 ص 240

 

 

پہلا مسلمان(1)دعوت ذوالعشیرة
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma