بیابانوں میں چشمہ ابلنا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
منّ و سلوى کیا ہے؟مختلف کھانوں کى تمنا

بنى اسرائیل پر کى گئی ایک اور نعمت کى نشاندہى کرتے ہوئے اللہ فرماتا ہے:''یاد کرو اس وقت کو جب موسى علیہ السلام نے(اس خشک اورجلانے والے بیا بان میں جس وقت بنى اسرائیل پانى کى وجہ سے سخت تنگى میں مبتلا تھے)پانى کى درخواست کی''_(1)تو خدا نے اس درخواست کو قبول کیا جیسا کہ قرآن کہتا ہے:ہم نے اسے حکم دیا کہ اپنا عصا مخصوص پتھر پر مارو اس سے اچانک پانى نکلنے لگا اور پانى کے بارہ چشمے زور و شور سے جارى ہوگئے_(2)بنى اسرائیل کے قبائیل کى تعداد کے عین مطابق جب یہ چشمے جارى ہوئے تو ایک چشمہ ایک قبیلے کى طرف جھک جاتا تھا جس پر بنى اسرائیل کے لوگوں''اور قبیلوں میں سے ہر ایک نے اپنے اپنے چشمے کو پہچان لیا_(3)
یہ پتھر کس قسم کا تھا،حضرت موسى علیہ السلام کس طرح اس پر عصا مارتے تھے اور پانى اس میں سے کیسے جارى ہوجاتا تھا_اس سلسلے میں بہت کچھ گفتگو کى گئی ہے_قرآن جو کچھ اس بارے میں کہتا ہے وہ اس سے زیا دہ نہیں کہ موسى علیہ السلام نے اس پر عصا مارا تو اس سے بارہ چشمے جارى ہوگئے_
بعض مفسرین کہتے ہیں کہ یہ پتھر ایک کوہستانى علاقے کے ایک حصے میں واقع تھا جو اس بیابان کى طرف جھکا ہوا تھا_ سورہ اعراف آیہ160کى تعبیراس بات کى نشاندہى کرتى ہے کہ ابتداء میں اس پتھر سے تھوڑا تھوڑا پانى نکلا ،بعد میں زیادہ ہوگیا،یہاںتک کہ بنى اسرائیل کا ہر قبیلہ ان کے جانور جو ان کے ساتھ تھے اور وہ کھیتى جو انہوں نے احتمالاً اس بیابان کے ایک حصے میں تیار کى تھى سب اس سے سیراب ہوگئے،یہ کوئی تعجب کى بات نہیں کہ کوہستانى علاقے میں پتھر کے ایک حصے سے پانى جارى ہوا البتہ یہ مسلم ہے کہ یہ سب معجزے سے رونما ہوا_(4)
''خدا نے موسى علیہ السلام سے کہا:قوم کے آگے آگے رہو اور اسرائیل کے بعض بزرگوں کو ساتھ لے لو اور وہ عصا جسے نہر پر مارا تھا ہاتھ میں لے کر روانہ ہو جائو_ میں وہاں تمہارے سامنے کوہ حوریب پر کھڑا ہوجائوں گا_ اور اسے پتھر پر مارو،اس سے پانى جارى ہوجائےگا ،تاکہ قوم پى لے اور موسى علیہ السلام نے اسرائیل کے مشائخ اور بزرگوں کے سامنے ایسا ہى کیا''_
بہر حال ایک طرف خداوند عالم نے ان پر من و سلوى نازل کیا اور دوسرى طرف انہیں فراوان پانى عطا کیا اور ان سے فرمایا:''خدا کى دى ہوئی روزى سے کھائو پیو لیکن زمین میں خرابى اور فساد نہ کرو''_(5)
گویا انہیں متوجہ کیا گیاہے کہ کم از کم ان عظیم نعمتوں کى شکر گزارى کے طور پر ضدى پن،ستمگری،انبیاء کى ایذا رسانى اور بہانہ بازى ترک کردو_


(1)سورہ بقرہ آیت60
(2)سورہ بقرہ ایت 60
(3)سورہ بقرہ آیت60
(4)توریت کى سترھویں فصل میں سفر خروج کے ذیل میں بھى یوں لکھا ہے:

(5)سورہ بقرہ آیت60

 

 

منّ و سلوى کیا ہے؟مختلف کھانوں کى تمنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma