میں تمہیں خبردار کرتا ہوں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
آیا کسى کو خدا کى طرف بلانے پر بھى قتل کرتے ہیں ؟آخرى بات

اس دور میں مصر کے لوگ ایک حدتک متمدن اور پڑھے لکھے تھے انہوں نے قوم نوح، عاد اور ثمود جیسى گزشتہ اقوام کے بارے میں مو رخین کى باتیں بھى سن رکھى تھیں اتفاق سے ان اقوام کے علاقوں کا اس علاقے سے زیادہ فاصلہ بھى نہیں تھا یہ لوگ ان کے دردناک انجام سے بھى کم وبیش واقفیت رکھتے تھے _
لہذا مو من آل فرعون نے موسى علیہ السلام کے قتل کے منصوبے کى مخالفت کى اس نے دیکھا کہ فرعون کو زبردست اصرار ہے کہ وہ موسى کے قتل سے باز نہیں آئے گا، اس مرد مو من نے پھر بھى ہمت نہ ہارى اور نہ ہى ہارنى چاہئے تھى لہذا اب کہ اس نے یہ تدبیر سوچى کہ اس سرکش قوم کو گزشتہ اقوام کى تاریخ اور انجام کى طرف متوجہ کرے شاید اس طرح سے یہ لوگ بیدارہوں اور اپنے فیصلے پر نظر ثانى کریں قرآن کے مطابق اس نے اپنى بات یوں شروع کى اس باایمان شخص نے کہا:'' اے میرى قوم ، مجھے تمہارے بارے میں گزشتہ اقوام کے عذاب کے دن کى طرح کا خوف ہے _''(1)
پھر اس بات کى تشریح کرتے ہوئے کہا :''میں قوم نوح(ع) ، عاد، ثمود اور ان کے بعد آنے والوں کى سى برى عادت سے ڈرتا ہوں''_ (2)
ان قوموں کى عادت شرک،کفر اور طغیان وسرکشى تھى اور ہم دیکھ چکے ہیں کہ ان کا کیا انجام ہوا ؟ کچھ تو تباہ کن طوفانوں کى نذر ہوگئیں، کچھ وحشت ناک جھگڑوں کى وجہ سے برباد ہوئیں، کچھ کو آسمانى بجلى نے جلاکر راکھ کردیا اور کچھ زلزلوں کى بھینٹ چڑھ کر صفحہ ہستى سے مٹ گئیں _کیا تم یہ نہیں سمجھتے کہ کفراور طغیان پر اصرارکى وجہ سے تم بھى مذکورہ عظیم بلائوں میں سے کسى ایک کا شکار ہوسکتے ہو؟ لہذا مجھے کہنے دو کہ مجھے تمہارے بارے میں بھى اس قسم کے خطرناک مستقبل کا اندیشہ ہے _
آیا تمہارے پاس اس بات کا کوئی ثبوت ہے کہ تمہارے کردار اور افعال ان سے مختلف ہیں ؟ آخران لوگوں کا کیا قصور تھا کہ وہ اس طرح کے بھیانک مستقبل سے دوچار ہوئے کیا اس کے سوا کچھ اور تھا کہ انھوں نے خدا کے بھیجے ہوئے پیغمبر وں کى دعوت کے خلاف قیام کیا، ان کى تکذیب کى بلکہ انہیں قتل کرڈالا_
لیکن یادرکھو جو مصیبت بھى تم پر نازل ہوگى خود تمہارے کئے کى سزا ہوگى کیونکہ '' خدا اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرنا چاہتا_'' (3) پھر کہتا ہے : اے میرى قوم میں تمہاریے لئے اس دن سے ڈرتا ہوں جس دن لوگ ایک دوسرے کو پکاریں گے لیکن کوئی مدد نہیں کرے گا''_(4)
ان بیانات کے ذریعے مومن آل فرعون نے جو کچھ کرنا تھا کردکھایا اس نے فرعون کو جناب موسى کے قتل کى تجویز بلکہ فیصلے کے بارے میں ڈانواڈول کردیا یا کم از کم اسے ملتوى کروادیا اسى التواء سے قتل کا خطرہ ٹل گیا اور یہ تھا اس ہوشیار، زیرک اور شجاع مرد خدا کا فریضہ جو اس نے کماحقہ ادا کردیا جیسا کہ بعد کى گفتگوسے معلوم ہوگا کہ اس سے اس کى جان کے بھى خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہوگیا تھا _


(1)سورہ مومن آیت 31
(2)سورہ مومن آیت 31
(3)سورہ مومن آیت31
(4)سورہ مومن آیت32

 


آیا کسى کو خدا کى طرف بلانے پر بھى قتل کرتے ہیں ؟آخرى بات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma