بار بار کى عہد شکنیاں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
مختلف اور پیہم بلائوں کا نزول موسى علیہ السلام کے پاس سونے کے کنگن کیوں نہیں؟

قرآن میں فرعونیوں کے اس رد عمل کا ذکر کیا گیا ہے جو انہوں نے پروردگار عالم کى عبرت انگیزاور بیدار کنندہ بلائوں کے نزول کے بعد ظاہر کیا،ان تما م قرآنى گفتگو سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جس وقت وہ بلا کے چنگل میں گرفتار ہو جاتے تھے،جیسا کہ عام طور سے تباہ کاروں کا دستور ہے،وقتى طور پر خواب غفلتسے بیدار ہوجاتے تھے اور فریاد وزارى کرنے لگتے تھے اور حضرت موسى علیہ السلام سے درخواست کرتے تھے کہ خدا سے ان کى نجات کے لئے دعا کریں_ چونکہ حضرت موسى علیہ السلام ان کے لئے دعا کرتے تھے اور وہ بلا ان کے سروں سے ٹل جاتى تھی،مگر ان کى حالت یہ تھى کہ جونہى وہ بلا سر سے ٹلتى تھى تو وہ تمام چیزوں کو بھول جاتے تھے اور وہ اپنى پہلى نا فرمانى اور سرکشى کى حالت پر پلٹ جاتے تھے_
جس وقت ان پر بلا مسلط ہوتى تھى تو کہتے تھے:'' اے موسى ہمارے لئے اپنے خدا سے دعا کرو کہ جو عہد اس نے تم سے کیا ہے اسے پورا کرے اور تمہارى دعا ہمارے حق میں قبول کرے،اگر تم یہ بلا ہم سے دور کردو تو ہم یہ وعدہ کرتے ہیں کہ ہم خود بھى تم پر ضرور ایمان لائیں گے اور بنى اسرائیل کو بھى یقینا تمہارے ہمرا ہ روانہ کردیں گے''_(1)
اس کے بعد ان کى پیمان شکنى کا ذکر کیا گیا ہے،ارشاد ہوتا ہے:''جس وقت ہم ان پر سے بلائوں کو تعین شدہ مدت کے بعد ہٹا دیتے تھے تو وہ اپنا وعدہ توڑ ڈالتے تھے''_(2)
نہ خود ہى ایمان لاتے تھے اور نہ ہى بنى اسرائیل کو اسیرى سے آزاد کرتے تھے_
حضرت موسى علیہ السلام ان کایک مدت معین کرتے تھے کہ فلا ں وقت یہ بلا بر طرف ہوجائے گى تاکہ ان پر اچھى طرح کھل جائے کہ یہ بلا کوئی اتفاقى حادثہ نہ تھا بلکہ حضرت موسى علیہ السلام کى دعا کى وجہ سے تھا_


(1)اعراف آیت 134
(2)سورہ اعراف ایت 135

 

مختلف اور پیہم بلائوں کا نزول موسى علیہ السلام کے پاس سونے کے کنگن کیوں نہیں؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma