سلیمان علیہ السلام کى موت ایک مدت تک کیوں پوشیدہ رہی؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
عبرت انگیز موتحضرت ایوب علیہ السلام

یہ بات کہ حضرت سلیمان(ع) کى موت ان کے کارکنان حکومت پر کتنى مدت تک مخفى رہى صحیح طور پر واضح نہیں ہے،ایک سال؟ایک ماہ؟یا چند روز؟
مفسرین کا اس سلسلہ میں ایک نظریہ نہیں ہے_
کیا یہ اخفا اور کتمان ان کے اصحاب اور ارکان سلطنت کى جانب سے صورت پذیر ہوا تھا؟ کیا انہوں نے جانتے بوجھتے اس غرض سے کہ کہیں امور سلطنت کا رشتہ وقتى طور پر بکھرنہ جائے،ان کى موت کو پوشیدہ رکھا؟
یا یہ کہ اصحاب و ارکان سلطنت بھى اس امر سے آگاہى نہیں رکھتے تھے_
یہ بات بہت ہى بعید نظر آتى ہے کہ ایک طولانى مدت تک،یہاں تک کہ ایک دن سے زیادہ ہى سہی،ان کے اطراقبان،(گردوپیش رہنے والے اصحاب و ارکان سلطنت)بھى آگاہ نہ ہوں،کیونکہ یہ بات تو مسلم ہے،کہ کچھ لوگ ان کا کھانا لے جانے پر مامور تھے اور ان تک دوسرى ضروریات پہنچاتے تھے،وہ تو اس واقعہ سے ضرور آگاہ ہوجاتے،اس بنا پر بعید نہیں ہے_ جیسا کہ بعض مفسرین نے کہا ہے_
کہ وہ اس امر سے آگاہ تھے ،لیکن اسے کچھ مصلحتوں کى بنا پر مخفى رکھا،اسى لئے بعض روایات میں آیا ہے کہ اس مدت میں''آصف بن برخیا''ان کے وزیر خاص ملک کے امور کى تدبیر کرتے اور نظم و نسق چلاتے رہے_
کیا سلیمان(ع) کھڑے ہوئے عصا کے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے تھے یا بیٹھے ہوئے اپنے ہاتھ عصا پر رکھے ہوئے تھے،اور سر کو ہاتھوں پر ٹکا ئے ہوئے تھے اور اسى حالت میں ان کى روح قبض ہوگئی اور وہ ایک مدت تک اسى طرح رہے؟ اس سلسلے میں مختلف احتمالات ہیں،اگر چہ آخرى احتمال زیادہ نزدیک نظر آتا ہے_
اگر یہ مدت طولانى تھى تو کیا غذا کا نہ کھانا اور پانى کا نہ پینا دیکھنے والوں کے لئے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرتا تھا_
چونکہ سلیمان(ع) کے تمام کام عجیب و غریب تھے لہذا وہ شاید اس مسئلہ کو بھى عجیب و غریب شمار کرتے تھے،یہاں تک کہ ایک روایت میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ آہستہ آہستہ ایک گروہ کے درمیان زمزمہ پیدا ہوا کہ سلیمان(ع) کى پرستش کرنا چاہیئےیا ایسا نہیں ہے کہ وہ ایک عرصہ سے ایک ہى جگہ پر ثابت و برقرار ہے؟نہ تو وہ سوتا ہے،نہ کھانا کھاتا ہے اور نہ پانى پیتا ہے_
لیکن جس وقت عصا ٹوٹا اور سلیمان(ع) نیچے گرے ،تو یہ تمام رشتے ایک دوسرے سے ٹوٹ گئے اور ان کے خیالات نقش برآب ہوگئے_


 

عبرت انگیز موتحضرت ایوب علیہ السلام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma