توحید کى دعوت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
اسمانوں میں توحید کے دلائلہمارے بڑے بھى بتوں کى پوجا کرتے تھے

قرآن دعوت حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اس طرح بیان کرتاہے :''ہم نے ابراہیم (ع) کو بھیجا;اور جب اس نے اپنى قوم سے کہا کہ :خدائے واحد کى پرستش کرو اوراس کے لئے تقوى اختیار کروکیونکہ اگر تم جان لو تو یہ تمہارے لئے بہترہے ''_(1)
اس کے بعد حضرت ابراہیم (ع) دلائل بت پرستى کا باطل ہونا ثابت کرتے ہیں آپ نے اس دعوى کو مختلف دلائل سے ثابت کیا ہے اور ان مشرکین کے معتقدات اور روش حیات کو نا درست ثابت کیا ہے _
پہلى بات انھوںں نے یہ فرمائی کہ :''تم خدا سے منحرف ہوکے بتوں کى عبادت کرتے ہو'' _(2)
حالانکہ یہ بت بے روح مجسمے ہیں نہ یہ صاحب ارادہ ہیں نہ صاحب عقل اور نہ صاحب شعور وہ ان تمام اوصاف سے محروم ہیں ان کى ہیت ہى بت پرستى کے عقیدے کوباطل ثابت کرنے کے لئے کافى ہے _
اس کے بعد حضرت ابراہیم(ع) اور آگے بڑھتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ :'' صرف ان بتوں کى وضع ہى یہ ثابت نہیں کرتى کہ یہ معبود نہیں ہیں''بلکہ تم بھى جانتے ہو کہ ''تم جھوٹى باتیں کرتے ہو اور ان بتوں کو معبود کہتے ہو '' _(3)
تمہارے پاس اس جھوٹ کو ثابت کرنے کى بجز چند اوہام وخرافات کے اور کیا دلیل ہے _
اس کے بعد حضرت ابراہیم (ع) تیسرى دلیل دیتے ہیں: اگر تم ان بتوں کو مادى منفعت کے لئے پوجتے ہو یا دوسرے جہان میں فائدے کے لئے، دونوں صورتوں میں تمہارا یہ خیال باطل ہے ''کیونکہ تم خدا کے علاوہ جن کى پرستش کرتے ہو وہ تمہیں رزق اور روزى نہیں دے سکتے ''_(4)
تم خود اقرار کرتے ہو کہ یہ بت خالق نہیں ہیں بلکہ خالق حقیقى خدا ہے اس بناء پرروزى دینے والا بھى وہى ہے ''لہذا تم روزى خدا سے طلب کرو''_(5)
اور چونکہ روزى دینے والاو ہى ہے '' لہذا اسى کى عبادت کرو اور اس کا شکربجالائو''_(6)
اس مفہوم کا ایک پہلو یہ بھى ہے منعم حقیقى کے حضور میں''حس شگر گزاراى '' سے بھى عبادت کى تحریک ہوتى ہے _ تم جانتے ہو کہ منعم حقیقى خدا ہى ہے پس شکر اورعبادت بھى اسى کى ذات کے لئے مخصوص ہے _
''نیز اگر تم آخرت کى زندگى کے خواستگار ہو تو سمجھ لو کہ ہم سب کى باز گشت اسى طرف ہے ''نہ کہ بتوںکى طرف ''_(7)
اس کے بعد حضرت ابراہیم (ع) تہدید کے طور پر ان مشرکین کى سرکشى سے بے اعتنائی کا اظہار کرتے ہوئے فرماتے ہیں :'' اگر تم میرے پیام کى تکذیب کرتے ہو تویہ کوئی نئی بات نہیں ہے،تم سے پہلے جو امتیں گزر چکى ہیں انھوں نے بھى اس طرح اپنے پیغمبروں کى تکذیب کى ہے اور آخرکار ان کا انجام بڑا دردناک ہوا''_(8)
''رسول اور فرستادئہ خدا کا فرض واضح ابلاغ کے علاوہ اور کچھ نہیں ''_(9)
خواہ لوگ اسے قبول کریں یا نہ کریں _
 


(1)سورہ عنکبوت آیت 16
(2)سورہ عنکبوت آیت 17
(3)سورہ عنکبوت آیت 17
(4) سورہ عنکبوت آیت17
(5) سورہ عنکبوت آیت 17
(6)سورہ عنکبوت آیت17
(7)سورہ عنکبوت آیت17
(8) سورہ عنکبوت آیت17
(9)سورہ عنکبوت آی
ت 18
 

 

اسمانوں میں توحید کے دلائلہمارے بڑے بھى بتوں کى پوجا کرتے تھے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma