ہد ہد ایک اہم خبر کے ساتھ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
ہد ہد اور ملکہ سبا کى داستانحضرت سلیمان علیہ السلام کا خط ملکہ سبا کے نام

ہد ہد کى غیر حاضرى کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھاکہ ہد ہد واپس آگیا اور سلیمان(ع) کى طرف رخ کر کے کہنے لگا:''مجھے ایک ایسى چیز معلوم ہوئی ہے جس سے آپ(ع) آگاہ نہیں ہیں،میں آپ(ع) کے لئے سرزمین سباء سے ایک یقینی(اور بالکل تازہ)خبر لایا ہوں''_(1)
گویا ہد ہد نے جناب سلیمان(ع) کے چہرے پر غصے کے آثار دیکھ لئے تھے لہذا ان کى ناراضى دور کرنے کے لئے سب سے پہلے اس نے ایک ایسے اہم مطلب کى مختصر الفاظ میں خبردى جس سے جناب سلیمان(ع) اس قدر علم و دانش رکھنے کے باوجود بے خبر تھے،جب ان کا غصہ ٹھنڈا ہوا تو اس نے اس ماجرا کى تفصیل بیان کی_(2)
اس کى گفتار کا طریقہ ایسا نہیں تھا جیسے چاپلوس درباریوں کا جابر بادشاہوں کے سامنے ہوتا ہے کہ کسى حقیقت کو بیان کرنے کے لئے مدتوں خوشامد کرتے رہتے ہیں اپنے آپ کو ذرہ ناچیز بتلاتے ہیں پھر چاپلوسى اور خوشامد کے ہزاروں پردوں میں کوئی بات بادشاہ سلامت کے قدموں پر نثار کرتے ہیں اور کبھى بھى اپنى بات کھو ل کر بیان نہیں کرتے بلکہ ہمیشہ پھول کى پتى سے بھى نازک کنایوں کا سہارا لیتے ہیں مبادا بادشاہ سلامت کى خاطر مبارک ملول ہوجائے_
ہاں تو ہدہد نے واضح الفاظ کہہ دیا کہ میرى غیر حاضرى کسى دلیل کے بغیر نہیں تھی،میں ایک ایسى اہم خبر لایا ہوں جس سے آپ(ع) بھى بے خبر ہیں_
ضمنى طور پر یہ تعبیرسب لوگوں کے لئے ایک بہت بڑا درس بھى ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ ہد ہد جیسى ایک چھوٹى سى مخلوق ایسى با ت جانتى ہو جس سے اپنے دور کے بہت بڑے دانشور بھى بے خبر ہوں_انسان کو نہیں چاہیئےہ اپنے علم و دانش پر گھمنڈ کرے چاہے وہ نبوت کے وسیع علم کا مالک سلیمان(ع) ہى کیوں نہ ہو_
بہر حال ہد ہد نے ماجرے کى تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا:''میں سر زمین سباء میں چلا گیا تھا_میں نے دیکھا کہ ایک عورت وہاں کے لوگوں پر حکومت کررہى ہے اسکے قبضے میں سب کچھ ہے خاص طور پر اس کا ایک بہت بڑا تخت بھى ہے''_(3)
ہد ہد نے ان تین جملوں میں ملک سباء کى تقریباًتمام خصوصیات بتادیں اور وہاں کے طرز حکومت سے بھى سلیمان(ع) کو باخبر کردیا_
پہلى خصوصیت تویہ ہے وہ ایک ایسا آباداور شاد ملک ہے جس میں ہر طرح کى نعمتیں اور سہولیات مہیا ہیں_
دوسرى یہ کہ ان لوگوں پر ایک عورت حکومت کررہى ہے جس کا ایک نہایت ہى آراستہ دربار ہے حتى کے سلیمان(ع) کے دربار سے بھى زیادہ آراستہ کیونکہ ہدہدنے حضرت سلیمان(ع) کا تخت دیکھا ہوا تھا اس کے باوصف ہونے کے باوجود اس نے ملکہ سباء کے تخت کو''عرش عظیم'' کے عنوان سے یاد کیا_
ان الفاظ کے ساتھ اس نے سلیمان(ع) کو یہ بات جتلادى کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ آپ(ع) یہ تصور کرلیں کہ تمام جہان آپ(ع) کے قلم روحکومت میں ہے اور صرف آپ(ع) کا تخت باعظمت ہے_
سلیمان ہدہد کى یہ بات سن کر ایک گہرى سوچ میں پڑگئے لیکن ہد ہد نے انھیں مزید سوچنے کى مہلت نہ دى اور فوراًہى ایک اور بات پیش کردی_اس نے کہا:''جو عجیب و غریب اور تکلیف دہ چیز میں نے وہاں دیکھى ہے وہ یہ کہ میں نے دیکھا کہ وہ عورت اور اس کى قوم خدا کو چھوڑ کر سورج کے سامنے سجدہ کرتے ہیں''_
''شیطان ان پر مسلط ہوچکا ہے اور اس نے ان کے اعمال کو ان کے لئے مزین کر ر کھا ہے''_(4)
(لہذا وہ سورج کو سجدہ کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں)_
(اس طرح سے) ''شیطان نے انھیں راہ حق سے روک رکھا ہے''_(5)
وہ بت پرستى میں اس قدر غرق ہوچکے ہیں کہ مجھے یقین نہیں کہ وہ آسانى سے اس راہ سے پلٹ جائیں_''وہ بالکل ہدایت نہیں پائیں گے''_(6)
ہد ہد نے ان الفاظ کے ساتھ ان کى مذہبى اور روحانى حیثیت بھى واضح کردى کہ وہ بت پرستى میں خوب مگن ہیں،حکومت آفتاب پرستى کو ترویج کرتى ہے_اور لوگ اپنے بادشاہ کے دین پر ہیں_
ان کے بت کدوں اور دوسرے حالات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس غلط راہ پر ڈٹے ہوئے ہیں اوراس کے ساتھ جنون کى حد تک محبت کرتے ہیں اور اپنى اس غلط روش پر فخر کرتے ہیں ایسے حالات میں جبکہ حکومت اور عوام ایک ہى ڈگر پر چل رہے ہیں ان کا ہدایت پانا بہت مشکل ہے_


(1)سورہ نمل آیت22
(2)یہ بات بھى قابل توجہ ہے کہ سلیمان(ع) کے لشکروں والے حتى کہ پرندہ تک کو بھى جوان کے تابع فرمان تھے جناب سلیمان(ع) نے اس قدر آزادی،امن وامان اور جسارت عطاکى ہوئی تھى کہ ہد ہد نے کھل کر ان سے کہہ دیا:''مجھے ایسى چیز معلوم ہوئی ہے جس کى آپ(ع) کو بھى خبر نہیں ہے''_
(3)سورہ نمل آیت23
(4)سورہ نمل آیت24
(5)سورہ نمل آیت24

(6)سورہ نمل آیت24

 

ہد ہد اور ملکہ سبا کى داستانحضرت سلیمان علیہ السلام کا خط ملکہ سبا کے نام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma