ہم نے انھیں باہر نکال دیا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
چوتھا مرحلہ انقلاب کى تیاریفرعونیوں کا درناک انجام

جب موسى علیہ السلام ان لوگوں پر اتمام حجت کرچکے اور مومنین ومنکرین کى صفیں ایک دوسرے سے جدا ہوگئیں تو موسى علیہ السلام نے بنى اسرائیل کے کوچ کرنے کا حکم دے دیا گیا، چنانچہ قرآن نے اس کى اسطرح منظر کشى کى _
سب سے پہلے فرمایا گیاہے:''ہم نے موسى پر وحى کى کہ راتوںرات میرے بندوں کو(مصر سے باہر)نکال کرلے جائو،کیونکہ وہ تمہارا پیچھا کرنے والے ہیں''_(1)
موسى علیہ السلام نے اس حکم کى تعمیل کى اور دشمن کى نگاہوں سے بچ کر بنى اسرائیل کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کے بعد کوچ کا حکم دیا اور حکم خدا کے مطابق رات کو خصوصى طور پر منتخب کیا تاکہ یہ منصوبہ صحیح صورت میں تکمیل کو پہنچے_
لیکن ظاہر ہے کہ اتنى بڑى تعداد کى روانگى ایسى چیز نہیں تھى جو زیادہ دیر تک چھپى رہ جاتی_ جاسوسوں نے جلد ہى اس کى رپورٹ فرعون کو دے دى اور جیسا کہ قرآن کہتا ہے:'' فرعون نے اپنے کارندے مختلف شہروں میں روانہ کردیئے تا کہ فوج جمع کریں''_(2)
البتہ اس زمانے کے حالات کے مطابق فرعون کا پیغام تمام شہروں میں پہنچانے کے لئے کافى وقت کى ضرورت تھى لیکن نزدیک کے شہروں میں یہ اطلاع بہت جلد پہنچ گئی اور پہلے سے تیار شدہ لشکر فوراً حرکت میں آگئے اور مقدمة الجیش اور حملہ آور لشکر کى تشکیل کى گئی اور دوسرے لشکر بھى آہستہ آہستہ ان سے آملتے رہے_
ساتھ ہى لوگوں کے حوصلے بلند رکھنے اور نفسیاتى اثر قائم رکھنے کے لئے اس نے حکم دیا کہ اس بات کا اعلان کردیا جائے کہ''وہ تو ایک چھوٹا سا گروہ ہے''_(3) (تعداد کے لحاظ سے بھى کم اور طاقت کے لحاظ سے بھى کم)_
لہذا اس چھوٹے سے کمزور گروہ کے مقابلے میں ہم کامیاب ہوجائیں گے گھبرانے کى کوئی بات نہیں_کیونکہ طاقت اور قوت ہمارے پاس زیادہ ہے لہذا فتح بھى ہمارى ہى ہوگی_
فرعون نے یہ بھى کہا:'' آخر ہم کس حد تک برداشت کریں اور کب تک ان سرکش غلاموں کے ساتھ نرمى کا برتائو کرتے رہیں؟انھوں نے تو ہمیں غصہ دلایا ہے''_(3)
آخر کل مصر کے کھیتوں کى کون آبپاشى کرے گا؟ہمارے گھر کون بنائے گا؟اس وسیع و عریض مملکت کا کون لوگ بوجھ اٹھائیں گے؟اور ہمارى نوکرى کون کرے گا؟
اس کے علاوہ'' ہمیں ان لوگوں کى سازشو ںسے خطرہ ہے(خواہ وہ یہاں رہیں یا کہیں اور چلے جائیں)اور ہم ان سے مقابلہ کے لئے مکمل طور پر آمادہ اور اچھى طرح ہوشیار ہیں''_(4)
3پھر قرآن پاک فرعونیوں کے انجام کا ذکر کرتا ہے اور اجمالى طور پر ان کى حکومت کے زوال اور بنى اسرائیل کے اقتدار کو بیان کرتے ہوئے کہتا ہے:''ہم نے انھیں سر سبز باغات اور پانى سے لبریز چشموں سے باہر نکال دیا''_(6) خزانوں،خوبصورت محلات اور آرام و آسائشے کے مقامات سے بھى نکال دیا_
ہاں ہاںہم نے ایسا ہى کیا اور بنى اسرائیل کو بغیر کسى مشقت کے یہ سب کچھ دےدیا اور انھیں فرعون والوں کا وارث بنادیا_(7)(8)
خدا وند عالم قران مجید میں فرماتا ہے کہ ہم نے بنى اسرائیل کو فرعون والوں کا وارث بنایا_ اسى تعبیر کى بناء پر بعض مفسرین کى یہ رائے ہے کہ بنى اسرائیل کے افراد مصر کى طرف واپس لوٹ آئے اور زمام حکومت و اقتدار اپنے قبضے میں لے کر مدتوں وہاں حکومت کرتے رہے_
آیات بالا کا ظاہرى مفہوم بھى اسى تفسیر سے مناسبت رکھتا ہے_
جبکہ بعض مفسرین کى رائے یہ ہے کہ وہ لوگ فرعونیوں کى ہلاکت کے بعد مقدس سرزمینوں کى طرف چلے گئے البتہ کچھ عرصے کے بعد مصر واپس آگئے اور وہاں پر اپنى حکومت تشکیل دی_
تفسیر کے اسى حصے کے ساتھ موجودہ توریت کى فصول بھى مطابقت رکھتى ہیں_
بعض دوسرے مفسرین کا خیال ہے کہ بنى اسرائیل دوحصوں میں بٹ گئے_ایک گروہ مصر میں رہ گیا اور وہیں پر حکومت کى اور ایک گروہ موسى علیہ السلام کے ساتھ سر زمین مقدس کى طرف روانہ ہو گیا_
یہ احتمال بھى ذکر کیا گیا ہے کہ بنى اسرائیل کے وارث ہونے سے مراد یہ ہے کہ انھوںنے حضرت موسى علیہ السلام کے بعد اور جناب حضرت سلیمان علیہ السلام کے زمانے میں مصر کى وسیع و عریض سر زمین پر حکومت کی_
لیکن اگر اس بات پر غور کیا جائے کہ حضرت موسى علیہ السلام چونکہ انقلابى پیغمبر تھے لہذا یہ بات بالکل بعید نظر آتى ہے کہ وہ ایسى سر زمین کو کلى طور پر خیر باد کہہ کر چلے جائیں جس کى حکومت مکمل طور پر انھیں کے قبضہ اور اختیارمیں آچکى ہو اور وہ وہاں کے بارے میں کسى قسم کا فیصلہ کئے بغیر بیابانوں کى طرف چل دیں خصوصاً جب کہ لاکھوں بنى اسرائیلى عرصہ دراز سے وہاں پر مقیم بھى تھے اور وہاں کے ماحول سے اچھى طرح واقف بھى تھے_ --
 


(1)سورہ شعراء آیت 52

(2)سورہ شعراء آیت53
(3)سورہ شعراء آیت 54
(4)سورہ شعراء آیت55
(5)سورہ شعراء آیت 56
(6)سورہ شعراء آیت57تا59
(7)سورہ شعراء ایت 59
(8)آیا بنى اسرائیل نے مصر میں حکومت کى ہے؟

 


چوتھا مرحلہ انقلاب کى تیاریفرعونیوں کا درناک انجام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma