قرعہ تین بار جناب یونس علیہ السلام کے نام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
قصص قرآن
یونس علیہ السلام فرارى بندہجناب یونس علیہ السلام نے استغفار کیا

بہر حال یونس علیہ السلام کشتى پر سوار ہوگئے_ روایات کے مطابق ایک بہت بڑى مچھلى نے کشتى کى راہ روک لى اور منہ کھول دیا گویا وہ کچھ کھانے کو مانگ رہى ہو_ کشتى میں بیٹھنے والوں نے کہا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی گنہگار ہمارے درمیان ہے(کہ جسے اس مچھلى کالقمہ بننا چاہیئےور قرعہ اندازى سے کام لینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیںہے_) اس موقع پر انھوں نے قرعہ ڈالا تو قرعہ حضرت یونس علیہ السلام کے نام نکل آیا_
ایک روایت کے مطابق انھوں نے تین مرتبہ قرعہ ڈالا اور ہر دفعہ حضرت یونس علیہ السلام ہى کا نام نکلا_ناچار انھوں نے یونس علیہ السلام کو پکڑ کر اس بہت بڑى مچھلى کے منہ میں پھینک دیا_
یہ تفسیر بھى بیان کى جاتى ہے کہ دریا میں طوفان آگیا تھا اور کشتى پر وزن بہت زیادہ تھا کشتى میں بیٹھنے والوں کو ہر لمحے غرق ہونے کا خطرہ ہونے لگا_اس کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں تھا کہ کشتى کو ہلکا کرنے کے لئے کچھ لوگوں کو دریا میں پھینک دیا جائے اور قرعہ یونس علیہ السلام کے نام نکل آیا_ انھوں نے آپ(ع) کو دریا میں پھینک دیا اور ٹھیک اسى وقت ایک مگر مچھ وہاں آن پہنچا اور اس نے آپ(ع) کو نگل لیا_
لیکن وہ خدا جو اگ کو پانى کے اندراور شیشے کو پتھر کى اغوش میں محفوظ رکھتا ہے،اس نے اس عظیم جانور کو حکم تکوینى دیا کہ اس کے بندے یونس (ع) کو معمولى سى تکلیف بھى نہ پہچائے ،حضرت یونس علیہ السلام کو ایک بے نظیر اور عجیب قید میں رہنا تھا ،تاکہ وہ اپنے ترک اولى کى طرف متوجہ ہوں اور اس کى تلافى کریں _ایک روایت میںاس طرح ایا ہے: ''خدا نے اس مچھلى کى طرف وحى کى کہ اس کى کوئی ہڈى نہ توڑنا اور اس کے کسى جوڑ کو نہ کاٹنا''_

 

یونس علیہ السلام فرارى بندہجناب یونس علیہ السلام نے استغفار کیا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma