جنگ احزاب کفر کى آخرى کوشش ،ان کے ترکش کا آخرى تیراور شرک کى قوت کا آخرى مظاہرہ تھا اسى بنا پر جب دشمن کا سب سے بڑا پہلو ان عمروبن عبدودعالم اسلام کے دلیر مجاہد حضرت على ابن ابى طالب علیہ السلام کے مقابلہ میں آیا تو پیغمبر اسلام (ص) نے فرمایا :''سارے کا سارا ایمان سارے کے سارے (کفر اور ) شرک کے مقابلہ میں آگیا ہے ''_
کیونکہ ان میں سے کسى ایک کى دوسرے پر فتح کفر کى ایمان پر یا ایمان کى کفر پر مکمل کا میابى تھى دوسرے لفظوں میں یہ فیصلہ کن معرکہ تھا جو اسلام اور کفر کے مستقبل کا تعین کررہا تھا اسى بناء پر دشمن کى اس عظیم جنگ اور کار زار میں کمر ٹوٹ گئی اور اس کے بعد ہمیشہ مسلمانوں کاپلہ بھارى رہا _
دشمن کا ستارہ اقبال غروب ہوگیا اور اس کى طاقت کے ستون ٹوٹ گئے اسى لئے ایک حدیث میں ہے کہ حضرت رسول گرامى (ص) نے جنگ احزاب کے خاتمہ پر فرمایا :
''اب ہم ان سے جنگ کریں گے اور ان میں ہم سے جنگ کى سکت نہیں ہے'' _