سفتہ (پرونوٹ) کے احکام. 2432_2429

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
۱۔ بینکی معاملے ، قرض حسنہ (و غیرہ) 2428_پگڑی کے احکام . 2437_2433

مسئلہ ۲۴۲۹: سفتہ (پرونوٹ) کاغذ کے اس ورقہ کو کہتے ہیں جو رقم نہیں ہوتی لیکن قرض کی سند ہوتی ہے اسی لئے معاملہ اس کاغذ پر نہیں ہوتا۔ پرونوٹ کی دوقسمیں ہیں
۱۔ حقیقی: مقروض شخص اپنے قرضہ کے مقابلہ میں قرض خواہ کو یہ کاغذ دیتاہے۔
۲۔ دوستانہ: کوئی بھی شخص کسی کو یہ کاغذ دے سکتاہے مگر اس کا مقروض نہیں ہو تا اور اس کاغذ کے دینے کا مقصد صرف یہ ہوتاہے کہ یہ شخص کسی تیسرے شخص تیسرے شخص کو یہ کاغذ دے کر (کاغذ پر لکھی ہوئی رقم) سے کچھ کم کرکے باقی رقم اس تیسرے آدمی سے نقد لے لے۔
مسئلہ ۲۴۳۰: اگر کسی نے مثلا ایک ہزار روپے قرض لئے ہیں کہ تین ماہ کے اندر ادا کردے گا۔ اب وہی شخص نو سو پرونوٹ کا کاغذ کسی کودے کہ نقد (فلاں جگہ یا شخص سے) وصول کر لو یعنی نو سوپر معاملہ کرے تو صحیح ہے چونکہ در حقیقت ایک ہزار تومان جو مقروض کے ذمہ ہیں اس کو نو سو تومان نقد کے بدلے میں فروخت کردیاہے اور اس کو پرونوٹ کی قیمت گرنا کہتے ہیں۔ لیکن دوستانہ پرونوٹ میں ایسا کرنا خالی از اشکال نہیں ہے کیونکہ وہاں واقعی قرض نہیں ہے۔ اور اس کے جوازکے لئے جو صورتیں ذکر کی گئی ہیں وہ بھی اشکال سے خالی نہیں ہیں۔
مسئلہ ۲۴۳۱: پرونوٹ پر جس کے دستخط ہوں اس سے مطالبہ کرنے کا حق ہے یعنی اگر پرونوٹ دینے والا اپنے کو وقت معین پر ادا نہ کرے تو قرض خواہ کو حق ہے کہ جس شخص نے پرونوٹ کے کاغذ پر دستخط کےاہے اس سے اپنا قرض وصول کرے کیونکہ در حقیقت پرونوٹ پر دستخط کرنے والا مقروض کا ضامن ہوتاہے کہ اگر مقروض نے نہ دیا تو یہ دستخط کرنیوالا دے گا اس قسم کی ضمانت کو ضم ذمہ بہ ذمہ کہاجاتاہے اور یہ صحیح ہے جیسا کہ ہم نے ضمانت کے احکام میں بیان کیاہے۔
مسئلہ ۲۴۳۲: سکوں خرید و فروخت جائز ہے یعنی ایرانی پیسے کو شامی لیرہ یا سعودی ریال یا مارک یا ڈالر سے خرید اور بیچا جاسکتا ہے اور اس میں کمی و زیادتی سے کوئی اشکال پیدا نہیں ہوتا۔ لیکن اگر کوئی کسی کو کوئی رقم بطور قرض دے چاہے وہ ایرانی سکہ یا کوئی اور سکہ ہو، تو جتنی رقم دی ہے اتنی ہی لے سکتاہے۔ اگر اس سے زیادہ لے گا تو سود ہوگا اور حرام ہوگا۔ اور اگر کوئی غیر ملکی سکہ مثلا سو مارک دوسرے کو قرض دے اور بعد میں مجبور ہوجائے کہ اس کے مقابلہ میں ایرانی ریال سے ادائیگی کرے تو پھر بازار کے حساب سے ادا کرے۔ البتہ قرضخواہ کم پر راضی ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

۱۔ بینکی معاملے ، قرض حسنہ (و غیرہ) 2428_پگڑی کے احکام . 2437_2433
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma