وضوکے شرائط 322-284

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
وضو کی دعائیں283وضو کے احکام 336-323

مسئله ۲۸۴: وضو میں بارہ چیزیں شرط ہیں :
۱۔ وضوکاپانی پاک ہو ۲۔ مطلق ہو۔
اس لیے مضاف اور نجس پانی سے وضو باطل ہے چاہے نہ جانتا ہو یا بھول گیاہو اور اگر اس وضو سے نماز پڑھ لی ہے تو اس نمازکا بهی اعادہ کرے۔
مسئلہ۲۸۵۔ اگر مضاف پانی کے علاوہ دوسراپانی نہ ہو تو تیمم کرناچاهئے اوراگر مضاف پانی مٹیاله هو تو بناء بر احتیاط واجب اگر وقت ہو تو اتنا صبرکرے کہ پانی صاف ہوجائے۔
مسئله ۲۸۶ ۔۳ وضو کا پانی اور جس فضا میں وضو کر رها هے اور وه جگه جهاں وضو کا پانی گر رها هے بناء بر احتیاط واجب مباح ہوغصبی پانی سے وضوکرنایاایسے پانی سے جس کے متعلق معلوم نہ ہوکہ اس کامالک راضی ہے وضو کر نے میں اشکال هے
مسلہ ۲۸۷ : اگر پانی کے مالک نےتو اجازت دیدی هو پهر یه معلوم نه هو که اب بهی اس یک اجازت هے یا نهیں تو اس سے وضو صحیح هے
مسئلہ۲۸۸۔ علوم دینی کے مدارس کے پانی سے جس کے بارے میں معلوم نہ ہوکہ سب کے لئے وقف ہے یاصرف اسی مدرسے کے طلاب کے لئے وقف ہے تو اس سے وضو کرنے میں اشکال هے. البته اگرعام طورسے وهاں دیندار قسم کےلوگ وضوکرتے ہوں جس سے یہ اندازہ ہوکہ یہ عام لوگوں کے لئے وقف ہے تب کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ۲۸۹۔ اگرکوئی مسجدمیں نمازنہیں پڑھناچاہتا(صرف وضو کرنا چاہتاہے) تواگراس کومعلوم نہیں کہ یہ عام لوگوں کے لئے وقف ہے یاخصوصی (یعنی صرف انہیں لوگوں کے لئے وقف ہے جووہاں نمازپڑھناچاہتے ہیں) تو وهاں وضو نهیں کرسکتا.اسی طرح مسافرخانوں اور چهوٹی سرائے سے ان لوگوں کاوضوکرناجو اس میں نہ ٹہرتے ہوں صحیح نهیں ہے هاں اگر متدین افراد کے عمل سےیه سمجها جائے که یه عام لوگوں کے لیےوقف هےتو وضو کرسکتاهے ۔
مسئلہ ۲۹۰ : اگر کوئی مدرسہ میں طالب علم تونہیں ہے لیکن طالب علموں کا مہمان ہے تو اس مدرسہ میں وضو کرسکتا ہے۔ بشرطیکہ اس کو مہمان بنانا ٹہرنے کی شرط وقف کے خلاف نہ ہو اسی طرح جولوگ مسافر خانہ کے رہنے والوں یا چھوٹی کارواں سرائے والوں کے مہمان ہیں ان کے لئے بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ۲۹۱۔ چهوٹی بڑی نہروں سے وضوکرناجائزہے چاہے یہ بھی معلوم نہ ہوکہ اس کامالک راضی ہے لیکن اگران کامالک وضوکرنے سے صراحتامنع کرے تواحتیاط واجب ہے کہ وضونہ کرے۔ اور اگر نهر کے رخ کو مالک کی اجازت کے بغیر موڑ دیا گیا هو تو احتیاط یه هے که اس سے وضو نه کرے
مسئلہ۲۹۲۔ اگربھولے سے غصبی پانی سے وضوکرلیاہوتووضوصحیح ہے۔ البته اگر خود اسی نے غصب کیا هو تو ایسی صورت میں اشکال هے.
مسئلہ ۲۹۳ : اگر اس گمان کے ساتھ وضو کر لے کہ یہ میرا پانی ہے بعد میں معلوم ہو کہ دوسرے کاپانی تھا تو وضو صحیح ہے۔ البتہ اس پانی کی قیمت اس کے مالک کو دینا چاہئے۔
مسئله 294: ۴۔ بناء بر احتیاط واجب وضوکے پانی کابرتن سونے چاندی کانہ ہو۔
مسئلہ۲۹۵۔ اگر وضو کا پانی غصبی یا سونے یا چاندی کے بر تن میں ہے اوراس کے علاوہ دوسراپانی نہیں ہے توتیمم کرناچاہئیے اور اگر وضو کرتا ہے تو اشکال ہے خواه وضوئے ارتماسی کرے یا چلو سے پانی لے کر وضو کرے البته سونےیا چاندی کے برتن کے پانی کو دوسرے برتن میں انڈیل کر اس سے وضو کرسکتا هے.
مسئلہ ۲۹۶ : جس حوض کی ایک اینٹ یا ایک پتھر غصبی ہو اور اس سے کوئی وضو کرے تو اگر اس کا وضو غصبی چیز میں تصرف شمار ہو تووضو میں اشکال ہے اسی طرح ٹونٹی یا نل کا کچھ حصہ غصبی ہو تو اس کے لئے بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ۲۹۷۔ اگرکسی امام یا امامزادہ کے صحن میں جو پہلے قبرستان رہا ہو ایک حوض یا نہر بنادی جائے اور نسان کو معلوم نہ ہو کہ صحن کی زمین کو خاص طور سے قبرستان کے لئے وقف کیا تھا تو اس حوض یا نہرسے وضو کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
مسئلہ۲۹۸ : پنجم :
وضو اور مسح کے اعضاء دھوتے وقت یا مسح کرتے وقت پاک ہوں لیکن اگر ایک عضو کا وضو تمام ہوجانے کے بعد وہ نجس ہوجائے تو وضو صحیح ہے۔
مسئلہ ۲۹۹: اگر اعضائے وضو کے علاوہ جسم کاکوئی حصہ نجس ہو تو وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن پیشاب و پاخانے کے مقام کے لئے احتیاط مستحب ہے کہ پہلے اس کو پاک کرے پھر وضوکرے۔
مسئلہ ۳۰۰ : اگر اعضائے وضو میں سے کوئی عضو پہلے نجس ہو اور وضو کے بعد شک ہو کہ اس کو وضو سے پہلے پاک کیاتھا کہ نہیں تو اس کا وضو صحیح ہے لیکن نماز کے لئے اس کو پاک کرنا چاہئے اور اگر کوئی چیز اس سے متصل ہوئی ہو تو اس کو بھی پاک کرے۔
مسئلہ ۳۰۱ : اگر چہرے یا ہاتھوں کی کوئی جگہ کٹ گئی ہو اور اس کا خون بند نہ ہور ہا ہو اور پانی بھی اس کے لئے نقصان دہ نہ ہو تو اس حصہ کو گر یا جاری پانی میں ڈبو دیں یا نل کے نیچے کردیں(جو کثیر پانی سے متصل ہے) اور اس کو تھوڑا سا دبائیں تاکہ خون بند ہوجائے۔ اسی کے بعد اسی حکم کے مطابق جو پہلے بیان کیا گیا وضوئے ارتماسی کرے۔ لیکن اگر پانی نقصان دہ ہو تو پھر وضو جبیرہ کرنا چاہئے۔ جس کا ذکر بعد میں آئے گا۔
مسئلہ ۳۰۲ : ششم : وضو و نماز کے لئے کافی وقت ہو۔ اس لئے اگر وقت اتنا تنگ ہو کہ اگر وضو کرتا ہے تو نماز کے تمام واجبات یا کچھ واجبات وقت کے بعد ہوں گے تو پھر تیمم کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۳۰۳ : جس کو تنگی وقت کی وجہ سے نماز تیمم سے پڑھنی چاہئے تھی اگر وہ وضوسے پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے لیکن کسی اور کام کے لئے وضو کیا ہو مثلا قرآن پڑھنے کے لئے کیا تھا تو صحیح ہے۔
مسئلہ ۳۰۴: ھفتم : قربت کی نیت سے وضو کرے، لیکن صرف خدا کے لئے اس کام کو بجالائے، چنانچہ ریاکاری، خودنمائی یا ٹھنڈک وغیرہ کی نیت سے وضو کرے تو باطل ہے لیکن اگر عزم محکم تو یہ ہے کہ فرمان خداوندی بجالانے کے لئے وضو کرے اور ضمنا معلوم ہو کہ ٹھنڈگ بھی پہنچے گی تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۳۰۵ : نیت کا زبان سے کہنا ضروری نہیں اور نہ دل میں کرنا ضروری ہے بس اتنا کافی ہے کہ اگر اس سے پوچھا جائے کہ کیا کر رہے ہو تو وہ کہہ دے وضو کررہا ہوں۔
مسئلہ ۳۰۶ : اگر عورت ایسی جگہ وضو کرے جہاں اس کو نامحرم دیکھ رہا ہو تو اس کا وضو تو باطل نہیں ہے لیکن اس نے گناہ کی ہے۔
مسئلہ ۳۰۷: ھشتم : وضو میں ترتیب کا لحاظ رکھے یعنی پہلے چہرہ اس کے بعد داہنا ہاتھ اس کے بعد بایاں ہاتھ اس کے بعدسر کا مسح اس کے بعد پاؤں کا مسح کرے اور بناء براحتیاط بائیں پیر کا مسح داہنے پیر سے پہلے نہ کرے۔
مسئلہ ۳۰۸ : نہم : وضو کے تمام افعال کو پے در پے بجالائے اگر ایسا کرتا ہے تو اس کا وضو صحیح ہے چاہے ہوا کی گرمی یا ہوا کی تیزی کی وجہ سے پہلے والے اعضاء خشک ہوچکے ہوں مثلا داہنے ہاتھ کو دھونے سے پہلے اس کا چہرہ خشک ہوگیا ہو لیکن اگر ایسا انجام نہ دے(یعنی پے در پے) تو اس کا وضو باطل ہے چاہے سردی کی وجہ سے پہلے والے اعضاء خشک بھی نہ ہوئے ہوں۔
مسئلہ ۳۰۹ : وضو کرتے ہوئے راستہ چلنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس لئے اگر چہرہ اور ہاتھوں کو دھو کر چند قدم چلنے کے بعد سر و پیر کا مسح کرے تو اس کا وضو صحیح ہے۔
مسئلہ ۳۱۰ : دھم : مباشرت(یعنی انسان اپنے چہرے اورہاتھوں کو خود دھوئے اور سر و پیروں کا مسح کرے) اور اگر دوسرا وضو کرائے یا چہرہ اورہاتھوں کو دھوتے وقت اور سر و پیروں کے مسح کرتے وقت اس میں مدد کرے تو اس کا وضو باطل ہے۔ ہاں مقدمات وضو میں مدد لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۳۱۱ : جو شخص خود وضو کرنے پرقادر نہ ہو اس کو چاہئے کہ دوسرے کی مدد سے وضو کرے اور دوسرا شخص اگر اس کی اجرت مانگے اور یہ دے سکتا ہو تو دینا چاہئے لیکن نیت خود اسی شخص کو کرنی چاہئے اور اپنے ہاتھ سے مسح کرنا چاہئے اور اگر وہ نہیں کرسکتا تو دوسرا اس کے ہاتھ کو پکڑ کر مسح کی جگہ پر پھیرائے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ا س کے ہاتھ سے تری لے کر اس کے سر اور پیروں کا مسح کرانا چاہئے، لیکن اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ تیمم بھی کرے۔
مسئلہ ۳۱۲ : جو افعال وضو انسان خود بجالاسکتا ہو اس میں کسی دوسرے سے مدد نہیں لینی چاہئے۔
مسئلہ ۳۱۳ : یازدھم : پانی کا استعمال باعث نقصان نہ ہو اس لئے اگر نقصان کا خوف ہو یایہ خطرہ ہو کہ اگر پانی سے وضو کرے گا تو پیاسا رہ جائے گا تو تیمم کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۳۱۴ : اگر وضو کرنے کے بعد پتہ چلے کہ پانی اس کے لئے نقصان دہ تھا تو وضو صحیح ہے۔
مسئلہ ۳۱۵ : اگر پانی کی کم مقدار اس کے لئے باعث نقصان نہ ہو تو اسی مقدار سے وضو کرنا چاہئے مثلا اگر ٹھنڈا پانی نقصان دہ ہو تو پانی کو گرم کرلینا چاہئے۔
مسئلہ ۳۱۶ : دوازدھم : پانی کے پہنچنے میں کوئی چیز رکاوٹ نہ ہو اگر معلوم کہ کوئی چیز اعضائے وضو سے چپکی ہوئی ہے لیکن شک ہو کہ پانی کے پہونچنے میں رکاوٹ ہے کہ نہیں تو اس کو دور کردینا چاہئے۔
مسئلہ ۳۱۷ : اگر ناخن کے نیچے تھوڑا سا میل جمع ہوجائے تو وضو میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ اس کو صاف کرے لیکن اگر ناخن کاٹ لے تو اس کے نیچے جو میل بدن تک پہونچنے سے مانع ہے اس کو دور کردینا چاہئے۔ اسی طرح اگر ناخن ضرورت سے زیادہ بڑے ہوں او رجو میل اس کے نیچے ہے وہ وضو کا پانی پہنچنے میں مانع ہے تو اس میل کو دور کردینا چاہئے۔
مسئلہ ۳۱۸ : اگر جلنے یا کسی او روجہ سے اعضائے وضو پر آبلے پڑ جائیں تو ان کا دھونا اور ان کے اوپر مسح کرلینا کافی ہے اور اگر ان میں سوراخ ہوجائے تو ان کے نیچے پانی کا پہونچانا ضروری نہیں ہے لیکن اگر کھال اکھڑ جائے۔ جو کبھی اکھڑ کر بدن سے چپک جاتی ہے اور کبھی اوپر اٹھ جاتی ہے تو اس کے نیچے پانی کا پہونچانا ضروری ہے بشرطیکہ اس سے ضرر نہ ہو۔
مسئلہ ۳۱۹ : اگر انسان کو یہ احتمال ہو کہ اعضائے وضو پر کوئی مانع موجود ہے تو اگر اس کا یہ احتمال عقلی ہو تو اس کی تحقیق کرنی چاہئے۔ مثلا گلکاری یارنگ کاری کے بعد شک ہو کہ کچھ گل یا رنگ اس کے ہاتھ پر لگا رہ گیا ہے۔
مسئلہ ۳۲۰ : جو رنگ پانی کے بدن تک پہونچنے میں مانع نعیں ہوتے وہ وضو کے لئے مضر نہیں ہیں لیکن اگر مانع ہو یاشک ہو کہ مانع ہے کہ نہیں؟ تو اس کو دور کردینا چاہئے۔
مسئلہ ۳۲۱ : اگر انگوٹھی اور کپڑے وغیرہ بدن تک پانی کے پہونچنے میں مانع نہ ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے اور اس کو ہ حرکت دے سکتا ہے تاکہ اس کے نیچے تک پانی پہنچ جائے اوروہ دھل جائے اور اگر وضو کے بعد اپنے ہاتھ میں انگوٹھی یا اس کی مانند کوئی چیز دیکھے اور معلوم نہ ہو کہ وضو کے وقت یہ چیز تھی کہ نہیں تو اس کا وضو صحیح ہے بشرطیکہ وہ وضو کرتے وقت اس بات کی طرف متوجہ رہا ہو۔
مسئلہ ۳۲۲ : اگر وضو تمام کرنے کے بعد شک ہو کہ وضو کے تمام امور انجام دئیے تھے کہ نہیں یاتمام شرائط اس میں جمع تھیں یا نہیں تو اس کی پرواہ نہ کرے البتہ اگر وضو کرتے وقت شک کرے توبجالانا چاہئے۔

وضو کی دعائیں283وضو کے احکام 336-323
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma