شرکت کے احکام. 1839_1725

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
متفرق مسائل. 1824_1820صلح کے احکام. 1849_1840

مسئلہ ۱۸۲۵: اگر دو مال با ہم اس طرح مل جائیں کہ نہ ان کی تشخیص ہوسکے اور نہ دونوں کا الگ کرنا ممکن ہو تو اس مال میں دونوں شریک ہوجائیں گے خواہ یہ کام قصدا انجام دیاہو یا قصدا انجام نہ دیا ہو اسی طرح اگر شرکت کے صیغہ کو کسی بھی زبان میں جاری کیاجائے یا ایسا کام کریں جس سے معلوم ہو کہ شرکت کرنا چاہتے ہیں تو جس مال میں صیغہ پڑھ لیاہے اس میں دونوں کی شرکت صحیح ہے۔ اس میں دو مال کو ملانے کی ضرورت نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۸۲۶: اگر چند افراد با ہم طے کرلیں کہ جو مزدوری ملے گی سب اس میں شریک ہوں گے مثلا چند دلاں آپس میں طے کرلیں کہ جتنی آمدنی ہوگی آپس میں تقسیم کریں گے تو یہ شرکت صحیح نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۸۲۷: اگر دو آدمی آپس میں یہ قرار داد کریں کہ ہر شخص اپنے طور پر سال خریدے اور اس کی قیمت کا خود ہی ذمہ دار ہو لیکن مال میں اور اس سے فاعدہ حاصل کرنے میں دونوں شریک ہوں گے تو یہ شرکت صحیح نہیں ہے لیکن اگر ہر ایک دوسرے کو وکیل کردے کہ تم مال ک و میرے لئے بطور مشترک خرید و تو شرکت صحیح ہے
مسئلہ ۱۸۲۸: شرکت کی قرارداد کرنے والوں کو بالغ و عاقل ہونا چاہئے اور اپنے ارادہ و اختیار سے معاملہ کرنا چاہئے اور انہیں اپنے مال میں تصرف کرنا ممنوع نہ ہو جیسے لا ابالی آدمی جو اپنے مال کی حفاظت نہ کرسکتا ہو اور بیہودہ کاموں میں خرچ کرتاہو۔
مسئلہ ۱۸۲۹: شرکت میں یہ شرط کی جاسکتی ہے کہ جو کام کرے گا اس کو زیادہ نفع ملے گا یا برعکس شرط کریں کہ جو کام نہ کرے گا یا کم کرے گا اس کو زیادہ نفع ملے گا یا برعکس شرط کریں کہ جو کام نہ کرے گا یا کم کرے گا وہ زیادہ نفع لے گا۔ خواہ کسی وجہ سے ہو۔ لیکن یہ قرارداد صحیح نہیں ہے کہ سارا نفع ایک ہی تشخص کو ملے البتہ یہ قرار داد کرسکتے ہیں کہ تمام نقصان یا زیادہ حصہ نقصان کا ایک آدمی برداشت کریگا
مسئلہ ۱۸۳۰: ہر شریک اپنے سرمایہ کے اعتبار سے فائدے اور نقصان کا ذمہ دار ہو۔ (ہاں اگر قرار داد میں کوئی مخصوص شرط رکھی ہو تو اور بات ہے) اس بنا پر جس شریک کا سرمایہ دوسرے کے مقابلے میں و گناہو گا اس کا نفع بھی و گنا اور نقصان بھی ڈگنا ہوگا۔ دیسے اگر شریک حضرات منافع برابر رکھنا چاہیں تو یہ بھی کرسکتے ہیں۔
مسئلہ۱۸۳۱: شرکت کی قراردادوں میں دونوں کا با ہم خرید و فروخت کرنے کی شرط اسی طرح جائزہے جس طرح ہر ایک کے لئے اکیلے اکیلے خرید نے کی شرط یا فقط ایک ہی کو معاملہ کرنے کا حق ہوگا کی شرط بھی جائز ہے ۔ بہر صورت قرار داد کے مطابق عمل کرنا ہوگا اور اگر اس مطلب کو معین نہ کریں تو کوئی بھے شخص دوسروں کی اجازت کے بغیر اس سرمایہ سے معاملہ نہیں کرسکتا۔
مسئلہ۱۸۳۲: سرمایہ شرکت سے جس کو بھی معاملہ کرنے کا اختیار ہو اسکو بڑی دقت نظر سے قرارداد اور اس کے شرائط کے مطابق عمل کرنا چاہیئے مثلا اگر اس کے ساتھ یہ طے ہو کہ ادھار نہ دے یا فلان کمپنی سے مال نہ خریدے یا ادھار دینے پر اس سے تحریر لے لے تو اسی قرارداد کی مطابق عمل کرنا چاہئے مثلا اگر اس کے ساتھ یہ طے ہو کہ ادھار نہ دے یا فلان کمپنی سے مال نہ خریدے یا ادھار دینے پر اس سے تحریر لے لے تو اسی قرارداد کے مطابق عمل کرے۔ لیکن اگر اس سے کوئی قرار داد یا شرط نہیں کی گئی ہے تو معمولا جو طریقہ ہو اس کے مطابق معاملات کو انجام دے۔
مسئلہ۱۸۳۲: جو شخص شرکت کے سرمائے سے اس قرارداد کے خلاف خرید و فروخت کرے جو اس طے ہے اور نقصان ہوجائے تو وہ شخص ضامن ہے۔ اسی طرح اگر اس سے مخصوص قرارداد نہ ہو اور وہ معمول کے خلاف عمل کرے تو نقصان ہوجانے پر ضامن ہوگا۔
مسئلہ۱۸۳۵: شرکت کے سرمائے سے خرید و فروخت کرنیوالا اگر دعوی کرے کہ کسی کوتاہی یا زیادہ روئی کے بغیر سرمایہ تباہ ہوگیا اور دوسرا شخص دعوا کرے کہ اس نے خیانت کی ہے لیکن کوئی ثبوت اس کے پاس نہ ہو اور معاملہ کرنے والا حاکم شرع (قاضی) کے سامنے قم کھائے تو اس کی بات کومان لینا چاہئے۔
مسئلہ۱۸۳۶: شرکت عقود لازمہ ہے یعنی کوئی شریک اپنی طرف سے قرار داد کو ختم نہیں کرسکتا اور نہ شرکت کی مدت ختم ہونے سے پہلے سرمایہ کی تقسیم کا مطالبہ کرسکتا ہے۔ ہاں اگر قرارداد میں اس کے لئے کوئی ایسی شرط ہو تو سرمائے کی تقسیم کا مطالبہ کرسکتا ہے
مسئلہ ۱۸۳۷: اگر کوئی شریک مرجانے یا دیوانہ ہوجائے یا لا ابالی ہوجائے تو دوسرے شریک شرکت کے مال میں تصرف نہیں کرسکتے البتہ وقتی بے ہوشی سے کوئی فرق نہیں پڑتا
مسئلہ ۱۸۳۸: شریک اگر کسی چیز کو اپنے لئے خریدے تو نفع و نقصان کا وہ خود ذمہ دار ہے اور اگر قرارداد کے مطابق شرکت کے قصد سے خریدے تو دونوں کا مال ہے۔
مسئلہ۱۸۳۹: شرکت کے سرمائے سے معاملہ کرنے کے بعد معلوم ہو کہ شرکت ہی باطل تھی تو اگر تمام شرکار نے اس معاملہ کی اجازت دی ہو تو صحیح ہے اور آمدنی میں سب ہی شریک ہیں اور اس در میان میں جن لوگوں نے شرکت کے لئے کوئی کام کیا ہو تو معمول کے مطابق اپنی مزدوری لے سکتے ہیں۔

متفرق مسائل. 1824_1820صلح کے احکام. 1849_1840
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma