موت کے بعد کے احکام523-515-

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
محتضر کے احکام514-508غسل میت 524

مسئلہ ۵۱۵ : مستحب ہے کہ مرنے کے بعد میت کے منہ کو بند کردیا جائے۔ تاکہ وہ کھلا نہ رہے۔ آنکھوں کو اور ٹھڈی کو باندھ دیں، ہاتھ پاؤں کو سیدھا کردیں، میت پر ایک چادر ڈال دیں، تشیع جنازہ کے لئے مومنین کو خبر کردیں، دفن میں جلدی کریں، البتہ اگر موت کا یقین نہ ہو توجب تک موت کا یقین نہ ہوجائے صبر کریں۔
مسئلہ ۵۱۶ : اگر عورت مرجائے اور اس کے پیٹ میں بچہ زندہ ہو یا زندہ ہونے کا احتمال ہو تو بائیں پہلو کو چاک کرکے بچہ کو باہر نکال لیں اور پھر پہلو کو سی دیں، اور اگر ڈاکٹروں تک رسائی ہو تو ان کے زیر نگرانی اس کام کو انجام دیا جائے۔
مسئلہ ۵۱۷ : مسلمان میت کو غسل دینا، کفن دینا، دفن کرنا واجب کفائی ہے یعنی اگر بعض اشخاص نے انجام دے دیا تو سب سے ساقط ہے اور اگر کسی نے انجام نہ دیا تو سب گنہگار ہیں اور اس مسئلہ میں مسلمانوں کے مختلف فرقوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
مسئلہ ۵۱۸ : اگر کوئی غسل و کفن و دفن میں مشغول ہوجائے تو دوسروں پر اقدام کرنا واجب نہیں ہے لیکن اگر وہ اپنے کام کو ادھورا چھوڑ دے تو دوسروں کوتکمیل کرنا چاہئے اور اگر شک ہو کہ کسی نے میت کے امور کو انجام دیا ہے کہ نہیں تو خود اس کو اقدام کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۵۱۹ : اگر کسی نے میت کے غسل و کفن و نماز و دفن کا اقدام کیا ہو او رہمیں معلوم نہ ہو کہ صحیح بجالایا ہے کہ نہیں تومان لینا چاہئے کہ صحیح بجالایا ہے اگر یقین ہو کہ باطل بجالایا ہے تو دوبارہ انجام دینا چاہئے۔
مسئلہ ۵۲۰ : میت کے غسل و کفن، نماز و دفن کے لئے اس کے ولی سے اجازت لینی چاہئے۔ بیوی کے لئے شوہر سب سے اولی ہے اس کے بعد وہ لوگ ہیں جو میت سے میراث پاتے ہیں۔ میراث ہی کی ترتیب سے ولایت ہے اور اگر ایک طبقہ میں مرد و عورت دونوں ہوں تو احتیاط یہ ہے کہ دونوں سے اجازت لی جائے۔
مسئلہ ۵۲۱ : اگر کوئی کہے کہ میں میت کا وصی یا ولی ہوں یا میت کے ولی نے مجھے اجازت دی ہے کہ اس کے اعمال بجالاؤں اور میت کا بدن(بھی)اس کے اختیار میں ہو تو میت کے امور کی انجام دہی اس کی اجازت سے ہونی چاہئے۔
مسئلہ ۵۲۲ : اگر میت اپنے کاموں کے لیے اپنے ولی کے علاوہ کسی اور کو معین کر جائے مثلا وصیت کرجائے کہ فلاں شخص میری نماز جنازہ پڑھے تو اس پر عمل کرنا واجب ہے ویسے احتیاط مستحب ہے کہ ولی سے بھی اجازت لے لی جائے لیکن میت نے جس شخص کو ان امور کی انجام دہی کے لئے معین کیا ہے ضروری نہیں کہ وہ شخص قبول بھی کرلے۔ اگر چہ قبول کرلے تو بہتر ہے اور اگر قبول کرے تو اس کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ ۵۲۳ : اگر معلوم ہو کہ ولی راضی ہے لیکن زبان سے صریحی طور پر نہیں کہا تو بس ظاہر حال سے اگر اس کی اجازت کا اندازہ ہوجاتا ہے تو وہی کافی ہے۔

محتضر کے احکام514-508غسل میت 524
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma