مسئلہ ۱۷۱۲: احتیاط واجب ہے کہ ایک فقیر کو سال بھر کے خرچ سے زیادہ اور ایک صاع (تین کیلو) سے کم نہ دیاجائے۔
مسئلہ ۱۷۱۳: اچھی جنس کی نصف صاع (۲/۱ کیلو) چاہے اس کی قیمت ایک ساع جنس معمولی کے برابر ہو پھر بھی نہیں دی جا سکتی اور اگر اس کو قیمت فطرہ کی نیت سے دی تب بھی اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۷۱۴: آدھا صاع ایک جنس (مثلا گیہوں) اور آدھا صاع دوسری جنس (مثلا جو) فطرہ میں نہیں دے سکتا۔ البتہ اگر وہاں کی غذا ہی دو نوں کو ملا کر ہو تب کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ۱۷۱۵: اپنے ضرورت مند رشتہ داروں کو دوسروں پر مقدم کرنا مستحب ہے اس کے بعد ضرورت مند پڑوسیوں کو مقدم کرے اور اگر اہل علم و فضل محتاج ہوں تو ان کو دوسروں پر مقدم کرنا مستحب ہے۔
مسئلہ ۱۷۱۶: اگر کسی کو فقیر گمان کرتے ہوئے فطرہ دیدے اور بعد میں معلوم ہو کہ فقیر نہیں تھا تو اس سے مال واپس لے کر مستحق کودے سکتاہے اور اگر اس سے واپس نہ لے تو اپنے مال سے دے اور اگر اصل مال ختم ہوچکا ہو اور فطرہ لینے والا جانتا تھا کہ یہ فطرہ ہے تو وہ اس کا عوض دے اس کے علاوہ صورت میں اس پر عوض دینا لازم نہیں ہے اور اگر فطرہ دینے والے نے فقیر کی تحقیق کرنے میں کوتاہی نہ کی ہو تو اس پر بھی کچھ واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۷۱۷: جو شخص فقیر ہونے کا مدعی ہو اس کو جب تک اطمینان نہ ہوجائے کہ واقعا فقیر ہے کم از کم اس کی ظاہری حالت سے معلوم ہو کہ فقیر ہے یا یہ جانتا ہو کہ پہلے فقیر تھا اور مالدار ہونا ثابت نہ ہوا ہو، فطرہ نہیں دیا جاسکتا۔